ترمیم
شاخیں
|
- منطق ایک قدیم سائنسی علم ہے جس میں دُرست نتائج (اِستنتاج استدلال) اور دلائل کے اُصولوں کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔
- علمیات فلسفہ کی ایک صنف ہے اور اسی کے مطالعے کو علمیات کہتے ہیں۔ اسکے نظریہ کو معلوماتشناسی یا شناختشناسی بھی کہا جاسکتا ہے اور علم معلومات بھی، مگر علمیات کا لفظ اس شعبہ علم کے مفہوم سے زیادہ قریب تر ہے۔ اس کو انگریزی میں epistemology کہا جاتا ہے۔
- ماوراء الطبیعیات (Metaphysics) یہ عالم کے داخلی و غیر مادی امور سے بحث کرتی ہے۔ وجودیت، الہیات و کونیات اسکی ذیلی شاخیں ہیں۔ خدا، غایت، علت، وقت اور ممکنات اس کے موضوعات ہیں۔
- اخلاقیات یا فلسفہ اخلاق فلسفہ کی ایک شاخ ہے، جس میں اخلاق یا اخلاقی قدروں بارے بحث کی جاتی ہے۔ اچھائی اور برائی، درست یا غلط، انصاف اور انسانی قدروں وغیرہ بارے مباحثے شامل ہیں۔
- جمالیات فلسفہ کی ایک صنف جو فن کے حسن اور فن تنقید کی قدروں اور معیاروں سے بحث کرتی ہے۔فلسفہ کسی حقیقی *""[نظریے]"" کو کہتے ہیں جس میں تمام حقیقی *[زندگی] کے تصورات پر تبادلہ خیال کیاجاتا ہے
|
|
ترمیم منتخب مضمون
|
باب:فلسفہ/منتخب مضمون
|
|
ترمیم اسلامی فلسفہ کے مکتبہائے فکر
|
علم الکلام: معتزلہ، اشاعرہ اور ماتریدیہ۔
اسلامی فلسفہ: مشائیہ، اشراقیہ اور رشدیہ۔
اسلامی تنقید بر یونانی فلسفہ: تنقید ابن تیمیہ بر فلسفہ، تنقید ابن خلدون بر فلسفہ۔
|
|
ترمیم
مشرقی فلسفہ کے مکتبہائے فکر
|
باب:فلسفہ/مشرقی فلسفہ
|
|
ترمیم
مغربی فلسفہ کے مکتبہائے فکر
|
باب:فلسفہ/مغربی فلسفہ
|
|
ترمیم
روابط
|
|
|
ترمیم کیا آپ جانتے ہیں
|
ارتقائی طور پر فلسفہ کا وجود سائنس کے بعد ہے
سائنس کا وجود شریعت کے بعد ہے اور شریعت اصل میں ان علوم کا منبع ہے جو مختلف ادوار میں انبیائے کرام علیہم السلام نے اپنی اپنی قوم کو سکھائے۔
تقریباً ساڑھے چودہ سو سال پہلے جب اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انتخاب فرمایا تو ان کی شریعت بجا طور پر گزشتہ تمام شریعتوں کا نچوڑ تھا۔ اسی وجہ سے حکم ہوا کہ آئندہ نہ کوئی نبی آئے گا اور نہ ہی کوئی شریعت مانی جائے گی۔ لہٰذا فلسفہ ، منطق ، علم الکلام وغیرہ کی بحث میں پڑنے کی بجائے شریعتِ محمدیؑ کے مطابق زندگی گزارنے اور صوفیانہ تعلیمات کے مطابق ایک پُرامن انسان ہونے کا ثبوت دینا ہی دنیا آخرت کی کامیابی کا باعث ہے۔
|