بجنگ آمد (کتاب)

اردو کتاب

بجنگ آمد اردو ادب کے مشہور و معروف مزاح نگار کرنل محمد خان (پیدائش:5 اگست 1910ء23 اکتوبر 1999ء) کی زمانۂ جنگ کی گزاری ہوئی زندگی کی داستان پر مبنی کتاب ہے۔ ان کی اس کتاب کو اردو ادب میں سنگ میل کی حیثیت حاصل ہے۔ "بجنگ آمد" کی کامیابی کے بعد انھیں اردو کے بلند پایہ مزاح نگاروں میں شمار کیا جانے لگا۔

بجنگ آمد
مصنفکرنل محمد خان
ملکپاکستان کا پرچمپاکستان
زباناردو
صنفآپ بیتی
ناشردوست پبلی کیشنز،اسلام آباد
تاریخ اشاعت
اول 1966ء، آخر 2013ء
طرز طباعتمطبوعہ (مجلد)
صفحات222

مواد

ترمیم

اس کتاب کا پسِ منظر دوسری جنگ عظیم ہے۔ یہ مضامین 1962ء اور 1965ء کے درمیان لکھے گئے اور ان میں سے چند مختلف رسائل میں چھپے۔ وسط 1965ء میں انھیں کتابی صورت میں شائع کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور بالآخر اگست 1966ء میں شائع ہوئی۔[1] کرنل صاحب اپنی کتاب بجنگ آمد کی ہر اشاعت میں تصحیح اور ترمیم کرتے رہتے۔ وہ بڑی حد تک جزویات پر نظر رکھتے تھے اور ساتھ ساتھ سرخ روشنائی سے کتاب میں دَر آنے والی غلطیوں کو نظر سے قطعی اوجھل نہیں ہونے دیتے تھے۔ اور حسبِ ضرورت مزید بہتری کے خیال سے چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں بھی کرتے جاتے تھے۔[2] اس کتاب میں جہاں بہت سی ہونی اور انہونیوں کا ذکر ہے، جہاں بہت سے پُر لطف یادگار اور قابلِ ذکر واقعات، ادوار اور یارانِ دلدار کا ذکر ہے وہاں انھوں نے اپنی اس کتاب کی معرفت اور اپنی خوش بیانی کی بنا پر ان کی ایسی تصویر کھینچی ہے کہ اس نے ان سب کو داستانِ جاوداں بنا دیا ہے۔[3]

تبصرے و آراء

ترمیم

ممتاز مزاح نگار سید ضمیر جعفری کتاب کے بارے میں فرماتے ہیں کہ:

انسانوں کی طرح کتابیں بھی قسما قسم کی ہوتی ہیں۔ مثلاً "بزرگ کتابیں"، "نادان کتابیں" وغیرہ وغیرہ۔ "بجنگ آمد" ایک "دوست کتاب" ہے یعنی ایسی کتاب کس پردل ٹوٹ کر آجائے۔ جس کے ساتھ وقت گزار کر آدمی دلی راحت محسوس کرے۔ جس سے بار بار گفتگو کرنے کو جی چاہے۔ دوست، جو خوش رو بھی ہے، خوش مذاق بھی۔ شوخ بھی ہے اور دل نواز بھی۔ ذہین بھی ہے اور فطین بھی اور ہنس مکھ اتنا کہ

جب دیکھے ہونٹوں پر ہنسی آئی ہوئی ہو![4]

مشفق خواجہ بجنگ آمد کے بارے میں کہتے ہیں :

بجنگ آمد کا ہر صفحہ مصنف کی شگفتہ مزاجی کا آئینہ دار ہے اور اس بناء پر اس کتاب کو بلا خوفِ تردید ایک زندہ رہنے والی کتاب قرار دیا جا سکتا ہے[5]۔

ممتاز مزاح و افسانہ نگار شفیق الرحمن بجنگ آمد کے بارے میں رقمطراز ہیں :

"بجنگ آمد" مصنف کی پہلی کتاب ہے، لیکن پہلی کتاب بالکل نہیں معلوم ہوتی۔ شبہ ہوتا ہے کہ کرنل محمد خان برسوں سے چوری چُھپے اس مشغلے میں مصروف رہے ہیں لیکن اپنی تخلیقات کی اشاعت میں بلا وجہ کفایت شعاری سے کام لیا ہے تبھی وہ نو وارد ہرگز نہیں لگتے بلکہ ایک منجھے ہوئے کہنہ مشق ادیب کی طرح بڑے دھڑلے سے میدان میں آئے ہیں[6]۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. کرنل محمد خان: شخصیت اور فن، بریگیڈیرمحمد اسماعیل صدیقی، مطبع اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد، ص 58
  2. کرنل محمد خان: شخصیت اور فن، بریگیڈیرمحمد اسماعیل صدیقی، مطبع اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد، ص 59
  3. کرنل محمد خان: شخصیت اور فن، بریگیڈیرمحمد اسماعیل صدیقی، مطبع اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد، ص 44
  4. بجنگ آمد، پسِ ورق
  5. کرنل محمد خان: شخصیت اور فن، بریگیڈیرمحمد اسماعیل صدیقی، مطبع اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد، ص 120
  6. کرنل محمد خان: شخصیت اور فن، بریگیڈیرمحمد اسماعیل صدیقی، مطبع اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد، ص 121-122