بحری میل لمبائی کی ایک اکائی ہے۔ یہ اکائی بین الاقوامی نظام اکائیات ‎(International ‎System of Units)‎ کا حصہ نہیں لیکن نظام اکائیات کے ساتھ‍ اس کے استعمال کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔ بحری میل کو بحری اور ہوائی سفر کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے عام طور پر پوری دنیا میں پانیوں کی حدود متعین کرنے کے لیے بین الاقوامی قانون اور معاہدوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بحری میل جغرافیائی میل سے تشکیل دیا گیا۔

تعریف

ترمیم

بحری میل کی بین الاقوامی معیاری تعریف یہ ہے : 1 بحری میل = 1852 میٹر

علامت اکائی

ترمیم

بحری میل کے لیے بین الاقوامی طور پر کوئی باقاعدہ معیاری علامت نہیں ہے۔ اس کی اکائی کے طور پر عموما NM، nm اور nmi کو مختلف علاقوں میں استعمال کیا جاتا ہے (یاد رہے کہ nm کو نینومیٹر یا 1000000000­/­1 میٹر کی علامت کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے)۔

بین الاقوامی محکمۂ اوزان و اقدار (International Bureau of Weights and Measures) نے اپنے بین الاقوامی نظام اکائیات کے کتابچے میں بحری میل کو نظام اکائیات کے ساتھ‍ بغیر علامت کے استعمال کے لیے حالیہ منظورشدہ اکائیات کے جدول میں شامل کیا ہے اور ذیلی نوٹ میں تحریر کیا ہے، "جیسا کہ ابھی بین الاقوامی طور پر کوئی متفقہ علامت نہیں ہے "۔

اگرچہ nm نینومیٹر کے لیے ایک باقاعدہ علامت ہے تاہم بحری میل اور نینومیٹر کے آپس میں گڈمڈ ہونے کا امکان بہت کم ہوتا ہے، کیونکہ دونوں مقاصد کے لیے nm کو بالکل مختلف سیاق و سباق میں استعمال کیا جاتا ہے اور 1 بحری میل 1852000000000 نینومیٹر کے برابر ہے۔ ہوائی جہازوں کی فہرست میں ان کی پروازوں کی پہنچ nm (بحری میل) اور km (کلومیٹر) دونوں میں دی جاتی ہے۔

بحری میل کے لیے بہت سی قومی اکائیاں مستعمل ہیں مثلا فنش میں mpk (meripeninkulma یعنی سمندری میل)، جرمن میں sm (Seemeile یعنی سمندری میل) اور آئسلینڈک میں M (sjómíla یعنی سمندری میل)۔ چین میں n mile علامت کے طور پر مستعمل ہے اور جمع کے لیے s استعمال نہیں کیا جاتا۔

دوسری اکائیات میں تبدیلی

ترمیم

ایک بحری میل مختلف اکائیات کی درج ذیل مقداروں کے برابر ہے :