بدیل بن میسرہ عقیلی
بدیل بن میسرہ العقیلی البصری، آپ ثقہ تابعی ، محدث اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ہیں۔امام البخاری کے علاوہ محدثین کی جماعت نے ان سے روایات لی ہیں۔ آپ کی وفات 125 ہجری یا 130 ہجری میں ہوئی۔
بديل بن ميسرہ عقیلی | |
---|---|
معلومات شخصية | |
وفات | 125ھ یا 130ھ |
رہائش | بصرہ |
لقب | العقيلى البصرى |
الحياة العملية | |
الطبقة | صغار التابعين |
تعلم لدى | انس بن مالک، شہر بن حوشب، وعطاء بن أبي رباح |
مشہور تلامذہ | ابراہيم بن طہمان، إسماعيل بن ابی خالد، ہارون بن موسى نحوی، وقرة بن خالد |
پیشہ | مُحَدِّث |
تعديل مصدري - تعديل |
روایت حدیث
ترمیمانس بن مالک رضی اللہ عنہ، ابو الجوزا اوس بن عبد اللہ الربیعی، حسن بن سملم بن یناق، شہر بن حوشب، عبد اللہ بن شقیق العقیلی، عبد اللہ بن الصامت غفاری رضی اللہ عنہم سے روایت ہے۔ عبد اللہ بن عبید بن عمیر اور عبد الکریم بن عبد اللہ بن العقیلی کے بھائی، عطاء بن ابی رباح، علی بن ابی طلحہ، ابو العالیہ البراء، ابو عطیہ، بنی عقیل کے غلام، ابو العقیل۔ابی وضی قیسی اور دقرہ غالب اور صفیہ بنت شیبہ اور کہا گیا: مغیرہ بن حکیم کی سند سے۔ اس کی سند سے روایت ہے: ابان بن یزید العطار، ابراہیم بن طہمان، اسماعیل بن ابی خالد، جو ان کے ہم عمروں میں سے ہیں، حسن بابی جعفر الجفری، حسین بن ذکوان معلم، حماد بن زید، شعبہ بن حجاج اور ان کے دو بیٹے عبد اللہ بن بدیل بن میسرہ اور عبد الرحمن بن بدیل بن میسرہ اور عبد السلام بن حرب ملائی، [1]
جراح اور تعدیل
ترمیمامام یحییٰ بن معین نے کہا: ثقہ۔ امام النسائی اور ابو حاتم الرازی نے کہا: "ثقہ" اور محدثین کے گروہ نے ان سے روایات لی ہیں سوائے امام بخاری کے۔
وفات
ترمیمآپ نے 125ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ جمال الدين المزي (1980)، تهذيب الكمال في أسماء الرجال، تحقيق: بشار عواد معروف (ط. 1)، بيروت: مؤسسة الرسالة، ج. 4، ص. 31،