برقہ (انگریزی: Cyrenaica) شمال مشرقی لیبیا کا ایک جزیرہ نما ہے۔ اس کے جنوب میں مشرقی لیبیا کا وسیع و عریض صحرائے اعظم ہے۔ اس جزیرہ نما میں جبل اخضر ہے جس کی بلند ترین چوٹی 868 میٹر اونچی ہے۔ برقہ کے سامنے بنغازی کا ساحلی میدان ہے۔ یونانی دور میں یہاں پنٹاپولس(عربی: انطابلس) یعنی پانچ بستیاں، سرنہ، اپولونیا، برقہ، برنیک اور توکرہ، بسائی گئیں۔


برقة
لیبیا کا نیم خود مختار علاقہ[1]
برقہ 1927 تا 1963
برقہ 1927 تا 1963
اعلان6 مارچ 2012
دارالحکومتبنغازی
حکومت
 • مجلسبرقہ عبوری کونسل[2] (اعلان)
جنرل نیشنل کانگریس (اصل اتھارٹی)
رقبہ[3]
 • کل855,370 کلومیٹر2 (330,260 میل مربع)
آبادی (2006)[4]
 • کل1,613,749
 • کثافت1.9/کلومیٹر2 (4.9/میل مربع)
رومی کھنڈر، برقہ
امارت برقہ کا پرچم

مسلمانوں نے اس علاقے کو 641ء میں اپنی قلمرو میں شامل کیا اور 17 ویں صدی کے اوائل میں یہ عثمانی سلطنت کا حصہ بنا۔

1911ء میں یہاں اطالوی حملہ آور ہوئے تاہم وہ بمشکل 1931ء میں برقہ پر قبضہ کر سکے۔ اطالوی دسمبر 1942ء تک برقہ پر قابض رہے۔

1934 سے 1963 تک برقہ مغرب میں فزان اور شمال مغرب میں طرابلس کے ساتھ اطالوی لیبیا اور مملکت لیبیا کی تین انتظامی اکائیوں میں سے ایک تھا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "Eastern Libyan leaders declare semi-autonomy"۔ CNN۔ 7 March 2012۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2013 
  2. The battle for federalism in Libya's east الجزیرہ, 3 July 2012
  3. Abdel Aziz Tarih Sharaf, “Jughrafia Libia”, Munsha’at al Ma’arif, Alexandria, 2nd ed., 1971, pp.232-233.
  4. 2006 census, based on the sum of population of districts Al Wahat, Kufra, Benghazi, Al Marj, Jebel Akhdar, Derna, Al Butnan