پریکارڈ کے مطابق بریجٹ ڈریسکول وہ پہلی برطانوی شخصیت ہیں جو پیدل چلتے ہوئے گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوئیں [2][3] ۔ موت کے وقت ان کی عمر 44 برس تھی۔وہ اپنی نوعمر بیٹی اور سہیلی الیزبتھ مرفی کے ہمراہ جارہی تھیں۔ وہ کرسٹل پیلس میں ڈولفن ٹیرس کو عبور کررہی تھیں۔ ان کی ٹکر اینگلو فرنچ موٹر کیرج کمپنی کی ملکیت ایک گاڑی سے ہوئی جس تجرباتی طور پر چلایا جاتا تھا۔ایک عینی شاہد کے مطابق گاڑی کی رفتار  انتہائی تیز تھی۔

بریجٹ ڈریسکول کی موت
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1851ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جزیرہ آئرلینڈ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 اگست 1896ء (44–45 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن ،  کرسٹل پیلس، لندن [1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات حادثاتی موت [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اگرچہ گاڑی کی زیادہ سے زیادہ رفتار 8 میل یا 13 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی لیکن اسے کم کرکے چار میل فی گھنٹہ کی رفتار پرچلایا جارہا تھا۔اسے آرتھرجیمز ایڈسل چلا رہے تھے۔ گاڑی میں سفر کرنے والے ایلس سٹینڈنگ نے الزام لگایا کہ آرتھر نے انجن میں تبدیلیاں کرکے اسے تیز رفتار بنایا تھا لیکن ایک اور ڈرائیور نے معانئے کے بعد بتایا کہ  گاڑی کی انجن بیلٹ کی وجہ سے اسے 4.4 میل (7.2 کلومیٹر) فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار پر نہیں چلایا جا سکتا تھا۔ یہ حادثہ پارلیمان کی جانب سے نئے قانون کی منظوری کے بعد پیش آیا تھا جس کی رو سے کاروں کی زیادہ سے زیادہ رفتار 14 میل (23 کلومیٹر) فی گھنٹہ کی اجازت دی گئی تھی۔ اس سے پہلے کاروں کی زیادہ سے زیادہ رفتار 4 میل (دیہاتوں میں) اور 2 میل (شہری علاقوں میں) فی گھنٹہ تھی۔

جیوری نے اس معاملے کی چھ گھنٹے تک سماعت کی اور موت کے معائنہ کار پرسی موریسن نے کہا کہ امید ہے کہ مستقبل میں ایسا نہیں ہوگا۔ رائل سوسائٹی روک تھام برائے حادثات کے مطابق 2010 تک برطانیہ میں سڑک کے حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 550000 (پانچ لاکھ پچاس ہزار) تھی۔.

مزید دیکھیے

ترمیم
  • میری وارڈ: کار کے حادثے میں جاں بحق ہونے والی دنیا کی پہلی شخصیت
  • ہنری ایچ بلس : گاڑی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والی پہلی شخصیت
  • ہارو آن دا ہلز : گاڑی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے پہلے ڈرائیور
  • ایلین ہرزبرگ : خود کار گاڑی کے حادثے میں جان بحق ہونے والے پہلے شخص

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ تاریخ اشاعت: 28 اگست 1896 — صفحہ: 5 — شمارہ: 3338 — THE MOTOR-CAR FATALITY AT THE CRYSTAL PALACE. RESUMPTION OF THE INQUEST - VERDICT
  2. "Fatal crash with self-driving car was a first — like Bridget Driscoll's was 121 years ago with one of the first cars"۔ دی واشنگٹن پوسٹ۔ 22 مارچ 2018۔ 2019-01-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-22
  3. Andrew McFarlane (17 اگست 2010)۔ "How the UK's first fatal car accident unfolded"۔ BBC News۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-08-27