بولاق
بولاق قاہرہ، مصر کا ایک ضلع ہے۔ بولاق قاہرہ شہر کا ایک ضلع ہے جس کے قرب و جوار میں مرکز شہر قاہرہ، الازبکیہ اور دریائے نیل واقع ہیں۔
تاریخ
ترمیمغالباً خیال کیا جاتا ہے کہ اِس ضلع کا نام بولاق فرانسیسی زبان کے دو الفاظ کے مجموعہ سے تشکیل پایا ہے یعنی Beau Lac سے۔ Beaus سے مراد خوبصورت اور Lac سے مراد جھیل۔ لیکن یہ خیال درست معلوم بھی نہیں ہوتا کیونکہ 1798ء میں فرانسیسوں کے مصر پر حملے سے قبل بھی تاریخی ماخذوں میں اِس علاقے کا نام بولاق ملتا ہے۔ چہ جائیکہ بعد ازاں فرانسیسوں نے لفظ بولاق کو فرانسیسی زبان کے مطابق ڈھال لیا ہو۔
1271ء میں جب مصری سلطان الملک الظاہر بیبرس نے قبرص کے لیے لشکر کشی کی تو بولاق دریائے نیل پر واقع ہونے کے سبب سے مشہور شہر بن گیا اور اِس کا یہ عروج قریبا پندرہویں صدی عیسوی تک قائم رہا اور یہ مصر قدیمہ کا اہم حصہ تصور کیا جاتا رہا۔ 1798ء میں جب فرانسیسی شہنشاہ نپولین نے مصر پر لشکر کشی تو وہ دریائے نیل کے راستہ سے قاہرہ میں داخل ہوا۔ اِس شہر کی تمام راستوں کی تبدیلی و ہیئت اُس زمانے میں تبدیل کردی گئیں۔
جدید تاریخ
ترمیم1858ء میں بولاق میں فرانسیس ماہر ارضیات و ماہر مصریات آگسٹ میرئیٹ نے مصری عجائب گھر کی بنیاد رکھی جسے موجودہ شکل 1902ء میں دی گئی اور اِس کا نام قاہرہ کا عجائب گھر رکھ دیا گیا۔ 1878ء میں اِس عمارت کی بنیاد بولاق میں دریائے نیل کے قریبی علاقہ میں رکھی گئی۔ 1892ء میں دریائے نیل میں سیلاب کے باعث عجائب گھر کی عمارت کو کافی نقصان پہنچا۔ 1892ء میں اِس عجائب گھر سے نوادرات دوبارہ سابقہ عجائب گھر جیزہ بھیج دیے گئے تھے جنہیں 1902ء میں واپس یہاں لایا گیا تھا۔