بک ڈیویچا
رمیش وٹھل داس 'بک' ڈیویچا (پیدائش:18 اکتوبر 1927ء کدک واڑی، مہاراشٹر)|(انتقال:19 فروری 2003ء ممبئی ، مہاراشٹر) ایک بھارتی ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی تھا۔ ڈیویچا ایک دائیں ہاتھ کا گیند باز تھا جو فاسٹ میڈیم یا آف بریک گیند کرتا تھا اور ایک مفید بلے باز تھا۔
فائل:RV Divecha.jpg بک ڈیویچا 1952ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 18 اکتوبر 1927 کدکوادی، برطانوی ہندوستان (موجودہ دن مہاراشٹر، ہندوستان) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 19 فروری 2003 ممبئی، مہاراشٹرا، ہندوستان | (عمر 75 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 57) | 30 دسمبر 1951 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 28 نومبر 1952 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1] |
ابتدائی زندگی اور کیریئر
ترمیم1942ء میں ولسن کالج میں پڑھتے ہوئے انھیں ہندوستان چھوڑو تحریک کے سلسلے میں گرفتار کر لیا گیا۔ ان پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا اور اس کے بعد انھوں نے سیاست میں کوئی فعال حصہ نہیں لیا۔ ان کے والد وی جے ڈیویچا ایک کلب کرکٹ کھلاڑی بمبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے نائب صدر تھے۔ ورسیسٹر کالج، آکسفورڈ میں پڑھتے ہوئے دیویچا نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے لیے کرکٹ کے چار سیزن کھیلے اور 1950ء اور 1951ء میں بلیوز حاصل کیا۔ وہ 1948ء میں آسٹریلیا کے خلاف نارتھمپٹن شائر کے لیے نمودار ہوئے اور آکسفورڈ شائر کے لیے مائنر کاؤنٹی کرکٹ کھیلی۔ دیویچا نے 1952ء میں انگلینڈ کا دورہ کیا اور 50 وکٹیں حاصل کیں۔ اس نے سرے کے خلاف ہیٹ ٹرک کی [2] اور اگلے میچ میں گلیمورگن [3] کے خلاف 74 رنز دے کر کیریئر کی بہترین 8۔ انھوں نے 1951-52ء اور 1952ء میں انگلینڈ اور 1952-53ء میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ کھیلے لیکن بہت کم کامیابی حاصل کی۔ بھارتی مقامی کرکٹ میں دیویچا کا کیریئر انگلینڈ کے مقابلے میں بہت چھوٹا تھا۔ انھوں نے 1951–52ء میں بمبئی کے لیے ایک رنجی ٹرافی میچ، ایک مدھیہ پردیش کے لیے 1954–55ء میں اور چار سوراشٹرا کے لیے 1962–63ء میں کھیلا۔ ان 6 میچوں میں انھوں نے 27.50 کی اوسط سے 22 وکٹیں حاصل کیں۔ کرکٹ سے ابتدائی ریٹائرمنٹ کے بعد، وہ گولف کے ایک نامور کھلاڑی بن گئے۔ دیویچا نے آکسفورڈ سے ایم اے کیا۔ وہ برما شیل اور مہندرا اینڈ مہندرا کے ایگزیکٹو تھے۔
انتقال
ترمیمڈیویچا کا انتقال 19 فروری 2003ء کو مہاراشٹر میں طویل علالت کے بعد ہوا۔ وہ الزائمر کے مرض میں مبتلا تھے۔ ان کی عمر 75 سال تھی۔