بھارتی دو ہزار روپے کا نوٹ

بھارتی دو ہزار روپے کا نوٹ (انگریزی: Indian 2000-rupee note) 8 نومبر 2016ء کو جاری کیا جانے والا ایک بھارت کا کرنسی نوٹ ہے۔[1] یہ نوٹ عام روایات سے ہٹ کر گلابی رنگ میں جاری ہوا تھا۔ ملک کی تاریخ میں یہ سب سے زیادہ قدر والی نوٹ ہے۔ اس سے قبل ایک ہزار روپے کی نوٹ سب سے زیادہ قدر والی نوٹ تھی۔ یہ ہزار روپے کی نوٹ 2016ء کی بھارت میں 500 اور 1000 کے نوٹوں کا اسقاط زر کی وجہ سے ساتھ ہی رواں 500 کی سابقہ ہیئت کی نوٹ بھی عدم کار گرد ہو گئی۔ البتہ 500 کے لیے ایک نئی شکل کی نوٹ جاری بھی ہوئی ہے جب کہ ہزار روپے کے نوٹ کو دو ہزار سے بدل دیا گیا ہے۔

بھارت میں نومبر کے مہینے میں جب کروڑوں شہری نوٹ کے بحران سے دو چار تھے اسی دوران جنوبی ریاست کرناٹک کے دار الحکومت بنگلور میں منعقدہ ایک شادی میں پیسے پانی کی طرح بہائے گئے۔ اس شادی میں ہونے والے اخراجات پر ملک بھر میں بحث ہوئی۔ شادی میں سب سے زیادہ دلھن کے والد، بزنس مین اور سابق وزیر جناردن ریڈی پر بحث ہوئی۔حکومت نے کالے دھن پر قابو پانے کے لیے 500 اور 1000 کے نوٹوں کو منسوخ کر دیا تھا۔ آئی ٹی فرم میں کام کرنے والی روما نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ بنگلور میں زیادہ تر اتوار کی چھٹی اے ٹی ایم کی قطاروں میں گنوا دیتی تھیں۔ ایسا محض 2000 روپے نکالنے کے لیے کرنا ہوتا تھا۔ اس وقت ایک دن میں اے ٹی ایم سے 2000 روپے سے زیادہ نہیں نکلتے تھے۔[2]


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم