بھمب اعوان برادری کا شجرہ نسب اورنسبت جناب ’’ عمر اعوان‘‘ سے ہوتا ہوا قطب الہند حضرت عون المعروف ’’قطب شاہ ‘‘ اور اْن کے آباو اجداد سے ہوتا ہوا اولاد علی المرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جناب حضرت غازی عباس علمدار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اولاد سے جا ملتا ہے۔[1]قطب الہند حضرت عون العروف قطب شاہ قادری کی ولادت کاذکر مورخین بغداد شریف میں کرتے ہیں۔آپ کا نام نامی ’’عون‘‘ کنیت سامی ،، ابو عبد اللہ تھی اس کے علاوہ بھی کئی القابات سے شہرت پائی لیکن سب سے زیادہ معروف نام قطب شاہ ہے۔آپ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ تھیں جو حضورسیدنا غوث الاعظم رحمۃ اللہ علیہ کی والدہ ماجدہ کی سگی بہن تھیں۔آپ ہرات کے راستے بغداد شریف سے ہندوستان آئے اور پنجاب کے اہل ہنود سے کافی عرصہ مصروف جہاد رہے۔بعد ازاں حضرت قطب شاہ نے پنجاب میں کوہستان نمک کو اپنا مسکن بنایا جو آج تک اعوانوں کا مسکن قدیم ہے۔آپ نے چارشادیاں کیں پہلی شادی حضور غوث پاک رحمۃ اللہ علیہ کی سگی خالہ کے بطن سے دو بیٹے عبد اللہ عرف گولڑہ اورمحمد عرف کندلان پیدا ہوئے۔محمد کندلان بن حضرت قطب شاہ جنہیں عرف عام میں محمد شاہ کنڈان بھی کہتے ہیں حضرت قطب شاہ کے سب سے بڑے بیٹے اورحضرت عائشہ کی اولاد سے تھے جو شمالی پنجاب کے کوہستانی نمک دوآبہ آیا تھا جو دریائے جہلم اورچناب کے درمیان واقع ہے۔آپ کا ایک ہی بیٹا تھا جس کا نام سکن شاہ تھا اور اْن کے بیٹے کا نام بدیع شاہ تھا بدیع شاہ کی اولاد سے ان کے دو پوتے فیروز شاہ اور مالک تھے جو دونوں ضلع خوشاب کے علاقہ پدھراڑ میں آباد تھے جو ان کے دادا بدیع شاہ نے آباد کیا تھا۔موضع پدھراڑ میں ایک مکان ہے جو بھیومٹ کے نام سے مشہور ہے یہ پختہ مکان غیر آباد ہے اور اس میں ایک پتھر سے شفاف پانی کا چشمہ نکلتا ہے۔اس کے متعلق یہی مشہور ہے کہ یہ مکان بدیع شاہ کا تھا۔فیروز شاہ کی اولاد سے متیال اور مالک کی اولاد سے ملکال مشہوراعوان گوتیں ہیں ان کے علاوہ گندلانی کندوال گل شاہی برتھ برتھال اور سکوال بھی محمد کندلان کی اولاد سے ہیں۔ان کی اولاد پدھراڑ ضلع خوشاب شاہ پورسیال شریف اور کوہستان کے مشرقی حصہ دریا جہلم کے درمیان دوآبہ اور دریاسندھ دوآبہ ضلع میانوالی میں آباد ہیں۔فیروز شاہ کی اولاد کوہستان نمک پنجاب میں زیادہ آباد ہے ضلع میانوالی کی تحصیل عیسی خیل میں دریائے سندھ کے کنارے اوردریا کرم کے درمیان دوآبہ میں ایک گاؤں کنڈل آباد ہے۔ جس کے مکینوں کا دعوی ہے کہ وہ مانک علی عرف مالک کی اولاد ہیں اورمحمد کندلان کی نسل میں سے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مالک نے ایک شادی کنڈل میں کی تھی اور کنڈل کے لوگ بدیع شاہ کی اولاد ہونے کی وجہ سے ان کے پدھراڑ والے مکان ’’بھیومٹ‘‘ کے نام کی نسبت سے ’’بھمب‘‘ مشہور ہو گئے۔بھمب اعوانوں کے جد امجد عمراعوان نے تحصیل عیسی خیل کے اس گاؤں کنڈل سے سولہویں صدی عیسوی میں ہجرت کی اوردوآبہ سندھ تحصیل پپلاں کو اپنا مسکن بنایا(راقم الحروف اور ہمارے باپ دادا کا جنم بھی اس گائوں میں ہوا)۔دریا سندھ کے درمیان واقع یہ دوآبہ بہت زرخیز تھا انھوں نے بہت بڑے علاقہ کو آباد کیا اور ضلع بنوں کے ریکارڈ کے مطابق بھمب قبیلہ کے جد امجد عمر اعوان اور اس کی اولاد کے نام پر پینتیس ہزار کنال رقبہ کی ریاست ہے۔عمر اعوان کی اولاد کو اللہ تعالی نے بہت برکت دی اور آج ان کی اولاد کے کئی قصبے آباد ہیں جن میں کنڈل ,دوآبہ , بھمبانوالہ اورڈھنگانہ وغیرہ ہے یہ تمام علاقے بھمبوں کے ہیں اور ان کا مرکز دوآبہ ہے جو عمر اعوان کا مسکن تھا۔

تاریخی حوالہ جات ترمیم

بھمب قوم کے جد امجد’’عمر اعوان‘‘ کے متعلق ان دو کتب میں تفصیل سے درج ہے جن میں سے ایک کتاب کا نام’’ لمحات کرم‘‘سوانح حیات حضرت خواجہ پیرمحمّد کرم حسین حنفی القادری دربارمنگانی شریف ضلع جھنگ میں موجود ہے جس کے مصنف ایک اعلی تعلیم یافتہ مذہبی سکالر روحانی پیشوا اورمورخ حضرت پیرمحمّد طاہر حسین حنفی القادری زیب سجادہ ہیں اوراس کتاب کا سال اشاعت 2006 ء ہے جبکہ دوسری کتاب کا نام ’’ حافظ الکرم‘‘ ہے جو سوانح حیات قطب الا صفیاء ’’فخر الاولیائ‘‘ خواجہ خواجگان حضرت خواجہ حافظ گل محمد قطبی قادری نوراللہ تعالی مرقدہ,ہے جس کی اشاعت سال 2014 ء جنوری میں ہوئی اوراس کتاب کے مصنف بھی پیر ابو الحسن محمد طاہرحسین قادری آستانہ عالیہ منگانی شریف تحصیل وضلع جھنگ ہیں جبکہ دیگرکئی کتب میں یہ حوالہ موجود ہے۔ [2]

حوالہ جات ترمیم

  1. "بھمب اعوان" 
  2. http://a.cloudns.nz/