بیروت دھماکے 2020ء
لبنان کے دار الحکومت بیروت میں 4 اگست 2020ء بروز منگل یکے بعد دیگرے کئی زوردار دھماکے ہوئے۔[6][7][8] یہ دھماکے بیروت کی بندرگاہ پر ہوئے جن کے نتیجے میں تا دم تحریر 100 افراد کی ہلاکت اور 4,000 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں؛ جب کہ بیسیوں افراد لاپتہ ہیں۔[9][10][11][12]
| ||||
---|---|---|---|---|
دھماکوں کے بعد کا منظر
| ||||
مقام | بیروت، لبنان | |||
شہر | لبنان | |||
تاریخ | 4 اگست 2020ء | |||
وقت | 18:08:18 ای ای ایس ٹی (15:08:18 یو ٹی سی) (دوسرا دھماکا) | |||
سسب | دھماکا [1][2]، دھماکا [1][2][3] | |||
متناسقات | 33°54′04″N 35°31′08″E / 33.901°N 35.519°E | |||
ہلاکتیں | 207+ | |||
زخمی | 6,500+ | |||
لاپتہ | 32 [4]شخص | |||
مالی نقصانات | 15000000000 امریکی ڈالر [5] | |||
درستی - ترمیم |
لبنان کی جنرل سیکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل عباس ابراھیم کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کیا گیا تھا جو ان دھماکوں کا سبب بنا۔ انھوں نے بتایا کہ یہ مواد گذشتہ 6 سال سے وہاں موجود تھا۔ ماہرین کے اندازے کے مطابق ان دھماکوں کی شدت کئی سو ٹن بارودی مواد کے برابر تھی۔[13][14]
دھماکے
ترمیمپہلے ایک ہلکا دھماکا ہوا جس سے شعلے بھڑکے اور دھویں کا ایک بادل فضا میں بلند ہوا اور بجلی کی چمک جیسے کوندے لپکے عینی شاہدین کے مطابق یہ آتش بازی جیسا عمل لگتا تھا۔اس کے بعد مقامی وقت کے مطابق 18:08:18 پر دوسرا اور شدید دھماکا ہوا۔ اس دھماکے نے وسطی بیروت کو ہلا کر رکھ دیا، سرخی مائل دھوئیں اور گرد کا بادل فضا میں پھیل گیا۔ یہ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کے اثرات شمالی اسرائیل اور 240 کلومیٹر(150 میل) دور قبرص میں بھی محسوس کیے گئے۔ ریاستہائے متحدہ امریکا کی جیولوجیکل سروس کے مطابق دھماکے کی شدت 3.3 درجے کے زلزلے کے برابر تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.nytimes.com/2020/08/05/world/middleeast/beirut-explosion-what-happened.html — اخذ شدہ بتاریخ: 5 اگست 2020
- ↑ https://www.sciencemediacentre.org/expert-reaction-to-beirut-explosion/ — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2020
- ↑ https://www.nature.com/articles/d41586-020-02361-x — اخذ شدہ بتاریخ: 12 اگست 2020
- ↑ https://www.aa.com.tr/en/middle-east/death-toll-in-blast-hit-beirut-rises-to-177/1941328
- ↑ https://www.aljazeera.com/news/2020/08/lebanon-eyes-state-emergency-deadly-beirut-blast-live-200804234925493.html
- ↑ Jack Khoury، Noa Landou (اگست 4, 2020)۔ "Massive explosion shakes Lebanese capital, buildings near Beirut port reportedly damaged"۔ Haaretz (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2020
- ↑ Bassem Mroue (4 اگست 2020)۔ "Massive explosion shakes Lebanon's capital Beirut"۔ San Francisco Chronicle (بزبان انگریزی)۔ 06 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2020
- ↑ Ben Hubbard (4 اگست 2020)۔ "Explosions Rock East Beirut"۔ The New York Times (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0362-4331۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2020
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 13 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2020
- ↑ Martin Chulov، Michael Safi (4 اگست 2020)۔ "Lebanon: at least 78 killed as huge explosion rocks Beirut"۔ دی گارڈین۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2020
- ↑ Oliver Holmes، Peter Beaumont، Michael Safi، Martin Chulov (4 اگست 2020)۔ "Beirut explosion: dead and wounded among 'hundreds of casualties'، says Lebanon Red Cross – live updates"۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ اگست 4, 2020
- ↑ Mersiha Gadzo (اگست 4, 2020)۔ "Dozens killed, thousands wounded in Beirut blast: Live updates"۔ Al Jazeera۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اگست 2020
- ↑ Alex Horton (2020-08-04)۔ "Here's what the videos of the Beirut blast tell us about the explosion"۔ Washington Post۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2020
- ↑ "Using dimensional analysis I estimate that the energy contained in the awful #Beirut explosion was approximately 12 Terajoules"