بینات جامعہ العلوم الاسلامیہ کا ماہانہ جریدہ ہے۔ اس کا عربی نسخہ بھی البینات کے عنوان سے شائع ہوا ہے۔ یہ نومبر 1962ء کو چھپی۔ یہ پاکستان میں دیوبندی علما کی مذہبی اتھارٹی کا اندازہ ہے۔ اپنے آبائی مدارس کے علما کی توقیر کے علاوہ اس نے ایک طرف شیعوں اور قادیانیوں کے خلاف اور دوسری طرف پاکستان کی قومی دھارے کے رسوم، تعلیم اور سیاست کے خلاف مضامین شائع کیے ہیں۔ [1][2]

بینات
بینات
زبان اردو
اشاعت
ناشر جامعہ العلوم الاسلامیہ (پاکستان)
آئی ایس ایس این (ISSN)
روابط
ویب سائٹ

تاریخ

ترمیم

بینات کا پہلا شمارہ عبد الرشید نعمانی کی ادارت میں شائع ہوا۔ نعمانی دسمبر 1963ء تک جریدے کے مدیر رہے، جس کے بعد 1977 میں وفات تک محمد یوسف بنوری نے ذمہ داری سنبھالی۔ جامعہ العلوم الاسلامیہ میں تصنیف کا الگ شعبہ قائم کیا گیا اور بینات کی اشاعت کی ذمہ داری ان کے سپرد ہوئی۔ 1962ء میں سالانہ سبسکرپشن فیس ہر ماہ کے لیے محض چھ روپے پچاس پیسے تھی اور 1977ء تک سالانہ فیس بڑھ کر بینات کی ہر کاپی کے لیے پندرہ روپے، ایک روپیہ اور پچاس پیسے ہو گئی۔ اگرچہ قیمت 1962ء سے 1977ء تک دوگنی ہو گئی، اس کے باوجود سستی قیمت ہے۔ یہ جریدہ گریگورین کیلنڈر کے ہر مہینے کی 7 تاریخ کو جاری کیا جاتا تھا۔ بینات کا ہر نسخہ اوسطاً پچاس سے اسی صفحات پر مشتمل تھا، تاہم یوسف بنوری کی یادگار کا خصوصی ایڈیشن آٹھ سو صفحات پر مشتمل تھا اور اس میں جامعہ العلوم الاسلامیہ کی سیاہ اور سفید تصویریں تھیں۔ پہلے چند شماروں نے مسلسل کتاب کی وضاحت کے ساتھ "پرویز کافر وہ" (پرویز ایک کافر ہے) کے عنوان سے ایک کتاب کو فروغ دیا۔ [2][1]

دیکھیں مزید

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Irfan Moeen Khan (2004)۔ The construction of Deobandi 'Ulama's religious authority in Pakistan: a study of their journal, Bayyinat, 1962-1977 (مقالہ) (بزبان انگریزی)۔ McGill University۔ OCLC 316097486 
  2. ^ ا ب Muhammad Tariq Moj (2014)۔ Deoband Madrassah movement: countercultural trends and tendencies (مقالہ) (بزبان انگریزی)۔ University of Western Australia۔ صفحہ: 217–220 

بیرونی روابط

ترمیم