بین الاقوامی نخلستان فاؤنڈیشن


بین الاقوامی نخلستان فاؤنڈیشن 2004 میں کارڈینال آنجیلو اسکولہ کی مرضی سے تحقیق کے مرکز کے طور پر قائم کی گئی جو 2009 میں ایک بین الاقوامی فاؤنڈیشن کی شکل اختیار کر گئی ہے۔ اس کے اوّلین مقاصد میں مسلمانوں اور مسیحوں کے مابین، خاص کر مسلم اکثریت میں رہنے والی مسیحی اقلیتوں پر توّجہ دیتے ہوئے، باہمی میل ملاپ اور جان پہچان کو فروغ دینا ہے۔

نخلستان وسیع پیمانے پر بین الاقوامی تعلقات کا حامل ہے۔ ترغیبی کمیٹی میں کارڈینال اسکولہ کے ساتھ کارڈینال فلپ باربارین (لیون)، جوزف بوزانک (زگابریا)، پیٹر اردو (بوداپیست)، کریسٹوف شونبورن (وین)، پیٹریارک فواد طوال (یروشلم) اور بشپ صاحبان کامیلو بالین (کویت)، ایل ھاشم (کویت کا نونسیو)، پال ہنڈر (ایمیریٹس)، جین کلیمینٹ جینبارٹ (آلیپو)، مارون لحم (تونیزی)، اینتھونی لوبو (اسلام آباد)، فرانسیسکو خاوئیر مارتینس (گرانادا) جوزف پواتھل ( چانگا ناچری) موجود ہیں۔ علمی کمیٹی میں ماہرین اسلام، فلاسفر، ماہرین محاشریات، تاریخ دان اور ماہرین قانون موجود ہیں۔ نخلستان، سٹوڈیم جنیرالے مارچانم کا حصّہ ہے جو وینس کی پیٹریارکیٹ کا تدریسی و تعلیمی پہلو ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس نے مختلف ذرائع اپنائے ہیں جن میں مندرجہ ذیل تفصیلات شامل ہیں :#۔ سہہ ماہی رسالہ جس کا نام بھی نخلستان ہے چار مختلف اشاعتوں میں سامنے آتا ہے (اطالؤی اور عربی، فرانسیسی اور عربی، انگریزی اور عربی اور انگریزی اور اردو)۔ یہ رسالہ 2005 سے شائع ہوتا ہے اور اسے باقاعدہ طور پر خریدا بھی جا سکتا ہے خاص طور پر اٹلی میں یہ مخصوص کتب خانوں میں میّسر ہے۔#۔ ویب گاہ ہر ہفتے پاپائے اعظم کی تعلیمات کو عربی زبان میں شائع کرتی ہے۔ www.oasiscenter.eu#۔ اٹالین، انگریزی اور فرانسیسی میں مفت بھیجا جانے والا نیوز لیٹر خبروں کے ساتھ ساتھ تجزیات بھی مہیا کرتا ہے۔ #۔ ماچانم پریس کتابوں کی دو سیریز شائع کرتا ہے جن میں ایک معلومات کو دوسروں تک پہنچاتا ہے اور دوسرا تحقیقی اشاعات کرتا ہے۔ اب تک شائع ہونے والی کتابیں کچھ یوں ہیں : جین میری لوسٹیگر، وعدہ (2005)، کرسٹن وان نیسپن، مسیحی اور مسلمان بھائی: کیا وہ خدا کے سامنے بھائی ہیں؟ (2006)، ماریا لاورا کونتے، انڈونیشیا کس جانب رخ کیے ہے؟ ( 2006، اسے کاپری کے اعزاو سے نوازا گیا – اور وہ موجودہ حالات کے سیکشن کا حصّہ ہے)۔ پاؤلو گوماراسکا، مخلوطیت۔ اکٹھے رہن سہن یا پریشان حالی؟ (مارچانم پریس 2009)۔ نخلستان کے لیے تحقیق کے خاص میدان کچھ یوں ہیں: تہذیبوں اور ثقافتوں کی مخلوطیت، یہ ایک ایسا پہلو ہے جو موجودہ دور میں روحانی حقیقتوں اور تہذیبوں کے ملاپ کی بات کرتا ہے؛ مشرقی مسیحی اقلیتوں کا تہذیبی ورثہ؛ عوام میں موجود مختلف قسم کے اسلام، جو موجودہ اور ماضی کے مسلم معاشروں کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے بہت ضروری ہیں ؛ مذہبی آزادی پر غور و خوض، اس کے قانونی پہلوؤں اور حق و آزادی کے مخصوص پہلوؤں کو سمجھنے کی کوشش کرنا۔ مذاہب کے مابین بات چیت کی خاطر نخلستان کے مطابق گواہی کا عنصر حق تک رسائی کا اعلی ترین ذریحہ ہے۔ نخلستان کا ہیڈ آفس وینس میں ہے اور اسے 2005 میں پیرس میں یونیسکو اور 2007 میں اقوام متحدہ کے دفتر میں پیش کیا گیا تھا۔ یہ مرکز ہر سال ایک اعلی سطع کی میٹنگ تشکیل دیتا ہے جو کبھی وینس (2005۔ 2007، 2009) اور مسلم اکثریت رکھنے والے ممالک (قاہرہ 2006، عمان 2008) میں منعقد ہوئیں۔