بین الاقوامی یوم جنگلات
بین الاقوامی یومِ جنگلات ہر سال 21 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ ہر سال یہ دن اقوام متحدہ جنرل اسمبلی قرارداد کی روشنی میں منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد انسانی زندگی میں جنگلات کی اہمیت کے بارے لوگوں کو آگاہ کرنا ہے۔ جنگلات جو نہ صرف انسانی ماحول میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں اور جن کی انسانی صحت پر گہرے اثرات ہوتے ہیں بلکہ گلوبل وارمنگ جیسے اہم او سنگین مسئلہ کو کم کرنے میں بھی جنگلات کا اہم کردار ہوتا ہے۔ اسی مناسبت سے عالمی طور پر یہ دن منایا جاتا ہے۔
بین الاقوامی یوم جنگلات | |
---|---|
عرفیت | IDF |
منانے والے | اقوام متحدہ کے رکن ممالک |
تاریخ | 21 مارچ |
Next time | خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔ |
تکرار | سالانہ |
لوگ یہ دن مختلف طریقوں سے مناتے ہیں تاہم اس دن کو منانے کا جو سب سے عام طریقہ ہے وہ یہ ہے کہ لوگ شجرکاری کرتے ہیں۔ اس دن مختلف ممالک کو بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے سفارشات بھی کیے جاتے ہیں اور ان ممالک پر شجرکاری کے لیے قومی،علاقائی اور محلے کے سطح پر اقدامات کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔
پس منظر
ترمیماگر جنگلات کا مطالعہ کیا جائے تو ہر سال اوسطاََ 13 ملین ہیکٹر (32 ملین ایکڑ) سے بھی زیادہ جنگلات مختلف وجوہات کی بنیاد پر ختم ہو رہے ہیں۔ یعنی اگر ہم مثال لیں تو ہر سال اتنے جنگلات ختم ہو رہے ہیں جتنا انگلستان کا رقبہ ہے۔[1] درخت کاربن کو جذب کرتے ہیں اور آکسیجن فراہم کرتے ہیں۔ لیکن جیسے جیسے جنگلات کم ہو رہے ہیں ویسے ویسے کاربن کی مقتدار ماحول میں زیادہ ہو رہی۔ وہ علاقے جہاں درخت اور پودے موجود نہیں ہیں وہاں مختلف مشینوں اور صنعتوں کی وجہ سے ماحول میں تیزی سے آلودگی پھیلتی ہے۔ نیز درختوں نہ ہونے کی وجہ سے ایسے علاقوں میں آکسیجن کی کمی ہوجاتی ہے اور نتیجے کے طور پر جانداروں کو سانس لینے تک میں مشکلات ہوتے ہیں۔ درخت نہ ہونے سے بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں،ان بیماریوں میں جان لیوا بیماریاں بھی موجود ہیں۔
عالمی سطح پر اگر دیکھا جائے تو دنیا کے 30 فیصد رقبے پر جنگلات محیط ہیں۔ جن میں لگ بگ 60,000 مختلف انواع کے نباتات پائے جاتے ہیں۔ جنگلات کے اہم فوائد میں یہ شامل ہے کہ وہ دنیا کی ایک بہت بڑی آبادی کو خوراک، چھت اور ادویات فراہم کرتے ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Reforestation: the easiest way to combat climate change"۔ UN Department of Social and Economic Affairs۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2016