تاج الدین کندی
تاج الدین ابو یمن زید بن حسن بن زید بن سعید حمیری کندی (520ھ / 1126ء - 613ھ / 1217ء)بغداد کے شاعر ، قاری اور نحوی تھے ۔ وہ نحو مدرسہ بغدادیہ کے اہم رکن تھے، لیکن پھر انہوں نے بغداد چھوڑا اور دمشق منتقل ہو گئے۔ وہاں انہیں حکام کی سرپرستی حاصل ہوئی، جہاں انہوں نے علم و فنون میں مزید خدمات انجام دیں۔
تاج الدین کندی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1126ء (عمر 897–898 سال) |
عملی زندگی | |
تلمیذ خاص | ابن باطیش |
پیشہ | ماہرِ لسانیات ، شاعر |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمتاج الدین کِندی 520ھ میں بغداد میں پیدا ہوئے، جہاں انہوں نے ابتدائی علم حاصل کیا۔ 563ھ میں حلب گئے اور پھر بلاد الروم منتقل ہوئے، بعد ازاں دمشق آ کر ایوبی حکام کی سرپرستی حاصل کی۔ کِندی نے نحو اور زبان کی تعلیم ابن شجری اور ابن خشاب سے حاصل کی اور انہیں سیبویہ کی مانند سمجھا جاتا تھا۔ دمشق میں ان کی تدریس کے حلقے مشہور ہوئے، اور ان کے شاگردوں میں شمس الدین سخاوی جیسے بڑے علماء شامل تھے۔ تاج الدین کِندی نے "کتاب سیبویہ" کی تدریس کی اور اس کی شرح بھی کی، اور بادشاہ المعظم عیسیٰ ایوبی ان کے حلقہ درس میں شرکت کرتے تھے۔ انہوں نے ابو علی الفارسی کی "الإيضاح " کی شرح بھی لکھی اور مختلف علمی میدانوں میں گہری مہارت حاصل کی، خاص طور پر نحو، قرات اور حدیث میں ۔ کِندی نے بچپن میں دس قرات حفظ کیں اور ان کا ایک دیوان بھی موجود ہے۔[1][2].[3][4] .[5]
وفات
ترمیمتاج الدین کِندی 613ھ میں شہر دمشق میں وفات پا گئے۔ ان کی عمر 93 سال تھی۔
مؤلفات
ترمیم- «ديوان الكندي».
- «شرح كتاب الإيضاح للفارسي».
- «شرح ديوان المتنبي».
- «نتف اللحية من ابن دحية».
- «عوالي مالك رواية أبي اليمن الكندي».[6]
- «خبر شعر ووفادة النابغة الجعدي».[6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ أحمد الطنطاوي. نشأة النحو وتاريخ أشهر النُّحاة. دار المعارف - القاهرة. الطبعة الثانية - 1995. ص. 208-209
- ↑ خير الدين الزركلي. الأعلام. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الخامسة - 2002، ص. 57-58
- ↑ عبد الكريم الأسعد. الوسيط في تاريخ النحو العربي. دار الشروق للنشر والتوزيع - الرياض. الطبعة الأولى. ص. 138-139
- ↑ عبد القادر الدمشقي. الدارس في تاريخ المدارس. تحقيق: إبراهيم شمس الدين. دار الكتب العلمية - بيروت. الطبعة الأولى - 1990. ص. 370
- ↑ خير الدين الزركلي، ص 57
- ^ ا ب أَبُو اليُمْن الكِنْدي. على موقع المكتبة الشاملة. اطُّلِع عليه بتاريخ: 29 أغسطس 2016 آرکائیو شدہ 2016-04-19 بذریعہ وے بیک مشین