تاریخ پنجاب
پنجاب کا لفظ ابن بطوطہ کی تحریروں میں ملتا ہے جو اُن نے 15ویں صدی عیسوی میں اس علاقے کا دورہ کرنے ہوئے اِرقام ہوا، اس کا وسیع پیمانے پر استعمال سولہویں صدی کے دوسرے حصے کی کتاب ”تاریخ شیر شاہ سوری“ میں ملتا ہے، جس میں پنجاب کے شیر خان کے قلعے کی تعمیر کے حوالے سے ملتا ہے۔ اس سے پہلے پنجاب کا تذکرہ مہابھارت کے قصے کہانیوں میں بھی ہے جو پنجا ندا (پانچ ندیاں) کے حوالے سے ہے۔ اس کے بعد آئین اکبری میں ابو الفصل نے اِرقام کیا ہے کہ یہ علاقہ دو حصوں میں منقسم تھا، لاہور اور ملتان۔ اس آئین اکبری کے دوسرے حصے میں ابوالفصل نے پنجاب کو پنجند اِرقام کیا ہے۔ اس کے علاوہ مغل بادشاہ جہانگیر نے اپنی تزک جہانگیری میں پنجاب کا لفظ استعمال کیا ہے۔برطانوی راج میں، صوبہ پنجاب ایک بڑا انتظامی خطہ تھا جس میں موجودہ ہندوستانی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش، چندی گڑھ اور دہلی اور پنجاب کے پاکستانی علاقوں ٹیری آباد اور کیپیٹل شامل تھے۔ [1] اس کی سرحدیں مغرب میں بلوچستان اور شمال مغربی سرحد، شمال میں جموں اور کشمیر، مشرق میں ہندی بیلٹ اور جنوب میں راجستھان اور سندھ سے ملتی ہیں۔پنجاب کا لفظ فارسی کے پنج یعنی پانچ اور آب یعنی پانی سے ماخوز ہے۔ یعنی پانچ دریاؤں کی سرزمین۔ یہ وہ پانچ دریا ہے جو اس علاقے میں بہتے ہیں۔ آج کل ان میں سے تین دریا تو مکمل طور پر پاکستانی پنجاب کے علاقوں میں بہتے ہیں۔ جبکہ دو دریاؤں کے مرکز بھارتی پنجاب سے ہو کر آتے ہیں۔ اس سے قبل اس کا نام سپت سندھو یعنی سات دریاؤں کی سرزمین تھا۔ تاریخ جہلم میں انجم سلطان شہباز نے اِرقام کیا ہے کہ سپت کا مطلب سات اور سندھو کا مطلب دریا ہے۔ نیز شیر شاہ نے جو قلعہ بنایا تھا وہ جہلم میں قلعہ روہتاس کے نام سے ہے۔ ْ
وادئ سندھ تہذیب
ترمیموادئ سندھ تہذیب جو دنیا کے پرانے ترین انسانی تہذیبوں میں سے ایک اہم تہذیب ہے،پنجاب میں بھی اس تہذیب کے گہرے اثرات موجود ہیں جن میں ہڑپہ قابل ذکر ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ہیو چھزم، مدیر (1911)۔ "Punjab"۔ انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا (بزبان انگریزی) (11واں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس۔ صفحہ: 653
مزید دیکھیے
ترمیمٌْ