ٹیکسلا
راولپنڈی سے 22 میل دور، بجانب شمال مغرب، ایک قدیم شہر۔ 326 ق م میں سکندر اعظم نے اس شہر پر قبضہ کیا۔ اور یہاں پانچ دن ٹھہرا۔ یہیں راجا امبھی نے سکندر کی اطاعت قبول کی۔ جس کے بعد سکندر راجا پورس سے لڑنے کے لیے جہلم کے کنارے پہنچا۔ باختر کے یونانی حکمرانوں دیمریس نے 190 ق م گندھارا کا علاقہ فتح کرکے ٹیکسلا کو اپنا پایہ تخت بنایا۔ مہاراجا اشوک اعظم کے عہد میں بھی اس شہر کی رونق پورے عروج پر تھی اور بدھ تعلیم کا مرکز تھا۔ ساتویں صدی عیسوی میں مشہور چین سیاح ہیون سانگ یہاں آیا تھا۔ اس نے اپنے سفر نامے میں اس شہر کی عظمت و شوکت کا ذکر کیا ہے۔ یہاں گوتھک سٹائل کا ایک عجائب گھر ہے، جس میں پانچویں صدی قبل مسیح کے گندھارا آرٹ کے نمونے، دس ہزار سکے ( جن میں بعض یونانی دور کے ہیں ) زیورات، ظروف اور دیگر نوادرات رکھے ہیں۔
اردو: ٹيکسلا | |
![]() View of ancient دھرم راجک اسٹوپا stupa, Taxila | |
مقام | راولپنڈی ضلع، صوبہ پنجاب، پاکستان |
---|---|
قسم | Settlement |
تاریخ | |
قیام | تقریباً c. 370 قبل مسیح[1] |
متروک | 5th century CE |
رسمی نام | Taxila |
قسم | Cultural |
معیار | iii, vi |
نامزد | 1980 (4th session) |
حوالہ نمبر | 139 |
Region | Asia-Pacific |
اس شہر کے کئی مقامات کو 1980ء میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثوں کی فہرست میں شامل کیا گیا
مزید دیکھیےترميم
حوالہ جاتترميم
نگار خانہترميم
حوالہ جاتترميم
- ↑ S. K. Agarwal (1 September 2008). Towards Improving Governance. Academic Foundation. صفحہ 17. ISBN 978-81-7188-666-1. 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2012.
ویکی کومنز پر ٹیکسلا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |