پیدائش: 1928ء

اردو ادیب ، نقاد ، قصبہ میانی ، تحصیل بھلوال ، ضلع سرگودھا میں‌ پیدا ہوئے ۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے کیا اور دو (یونیورسٹی اور بابائے اردو) گولڈ میڈل حاصل کیے۔ گورنمنٹ انجیئرنگ سکول رسول سے سول انجیئرنگ میں ڈپلوما لیا۔ انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز پاکستان سے اے، ایم، آئی کاامتحان پاس کیا۔

انور سدید محکمہ آبپاشی میں بطور ایگزیکٹو انجینئر ریٹائرڈ ہوئے تھے۔

ابتداء میں 1944ء تا 1966 برصغیر کے ممتاز ادبی رسائل میں افسانے لکھے۔ 1966ء سے تنقید لکھ رہے ہیں۔ تنقیدی مضامین کے مجموعے ۔ فکرو خیال اور اختلافات میرانیس کے قلم رو ،نظم اور تجربہ ،لاہور کا دبستان ادب اردو ادب کی تنقیدی تاریخ اور اردو ادب کی تحریکیں شائع ہوچکیں ہیں۔ اب تک انور سدید نے 56کتابیں تصنیف و تالیف کی ہیں. ء میں انہوں نے ایک سال میں 225کتابوں پر تبصرے لکھ کر ریکارڈ قائم کیا تھا۔

ڈاکٹر انور سدید مختلف اردو و انگریزی اخبارات میں کالم بھی لکھتے رہے۔زبان، اوراق، قومی ڈائیجسٹ اورنوائےوقت سے منسلق رہے۔

20 مارچ 2016 کو طویل علالت کے بعد لاہور میں ڈاکٹر انور سدید انتقال کرگئے۔

واپس "انور سدید" پر