تبرکات یہودیت
تبرکات یہود سے مراد وہ اشیا ہیں۔ جنہیں قوم یہود میں انتہائی مقدس و بابرکت سمجھا جاتا ہے۔ یہودیوں نے اپنی 3500 سو سالہ تاریخ میں بہت سی اشیا کو نئے معنی اور تقدیسی اہمیت دی ہے۔ اگرچہ موجودہ دور میں 6 کونوں والا داؤدی ستارہ پوری دنیا میں یہودی تشخص کی علامت ہے لیکن اس کا استعمال گذشتہ دو سو برس سے شروع کیا گیا ہے، تاہم اسے متبرک مذہبی اشیا میں شمار نہیں کیا گیا۔ یہودیت میں بے شمار ایسی اشیا ہیں جنہیں یہودیت کے پیروکار ہزاروں برس سے مقدس و متبرک شمار کرتے ہیں۔[1]
خدا کا نام
ترمیمیہودیت میں خدا کا نام تقدیس و تبریک کے لحاظ سے اہم ترین حیثیت و اہمیت رکھتا ہے۔[1] یہودیت کے پیروکار اس بات کا انتہائی خصوصی خیال رکھتے ہیں کہ خدا کے نام کو کس طرح سے لکھنا ہے اور کس طرح سے اس کو پڑھنا اور اس کا تلفظ ادا کرنا ہے۔ یہ ایک انتہائی حساس مسئلے کی حیثیت رکھتا ہے۔ دس احکامات کی روشنی میں اور ارض موعود میں داخلے کے بعد یہودی خدا کے نام کی تقدیس اور حرمت کا بہت زیادہ خیال رکھتے ہیں۔[2] جیسا کہ حکم دیا گیا : اُن کی قربان گاہوں کو ڈھا دینا۔ جن پتھروں کی پوجا وہ کرتے ہیں انھیں چِکنا چُور کر دینا۔ یسیرت دیوی کے کھمبے جلا دینا۔ اُن کے دیوتاؤں کے مجسمے کاٹ ڈالنا۔ غرض اِن جگہوں سے اُن کا نام و نشان مٹ جائے۔[3]
کنیسہ
ترمیمکنیسہ یہودیت میں عبادت کے مقدس مقام ہیں۔ سائنا گوگ اس ہیکل کا بدل یا قائم مقام سمجھے جاتے ہیں جو یروشلیم میں بادشاہ سلیمان نے تعمیر کیا تھا۔ ہیکل سلیمانی کی تباہی کے بعد یہودی مختلف طبقوں میں بٹ گئے تھے۔ ہر یہودی آبادی کے مرکز میں واقع یہ کنیسہ نماز اور عبادت کا مقام ہوتے ہیں۔ شروین میلر میوزیم آف جیوئش آرٹ کے مطابق روایتی یہودی کنیسہ ابدی روشنی، خدا کی ابدی موجودگی کا مظہر ہیں۔[4][1]
تورات
ترمیمتورات یہودیت کی مقدس ترین کتاب ہے۔ اس میں ابتدائی پانچ کتابیں، پیدائش، خروج، احبار، گنتی اور استثنا شامل ہیں۔ ان کتب کو یہودیت میں اسفارِ خمسہ کہا جاتا ہے۔ یہودی مجلس اشاعت تورات اور اس کے کاتبین اس بات کا انتہائی خاص خیال رکھتے ہیں کہ ہر کتاب کا متن قدیم تورات عبرانی کے عین مطابق ہو اور وہ ہر لفظ لکھنے سے پہلے اس کا تلفظ ادا کرتے ہیں۔[5][1]
سیدور
ترمیمسیدور یہودیوں کی ایک عبادات اور دعاؤں کی کتاب ہے۔ جس میں عبادات کے احکام درج ہیں۔ عبرانی لفظ ‘ سیدور ‘ کا مادہ بھی ‘ سیدار ’ ہے جس کے لغوی معنی ‘ حکم ‘ کے ہیں۔ سیدور یہودیت میں انتہائی متبرک و مقدس اہمیت رکھتی ہے، اس کو پڑھنے کے بعد طاق پر رکھنے سے پہلے چوما جاتا اور اگر اتفاق سے گر جائے تو بھی اٹھا کر اس کو چوما جاتا ہے۔[6]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت "What Objects Are Holy in Judaism? - Synonym"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2018
- ↑ "Judaism 101: The Name of G-d"۔ www.jewfaq.org۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2018
- ↑ استثنا 12: 3
- ↑ "Sherwin Miller Museum of Jewish Art: Ritual Objects"۔ 11 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2021
- ↑ "Jewish Liturgy"۔ www.jewishvirtuallibrary.org۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2018
- ↑ "Kissing Holy Objects"۔ www.jewishvirtuallibrary.org۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2018