تحریک جعفریہ پاکستان ایک سیاسی مذہبی تنظیم ہے جس کی بنیاد 12 اپریل سنہ 1979ء کو پاکستان کے شہر بھکر میں رکھی گئی۔ تحریک جعفریہ نے اتحاد بین المسلمین کے لیے پاکستان میں ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل کو قائم کرنے میں کردار ادا کیا۔ تحریک جعفریہ نے مختلف سماجی کام انجام دیے ہیں جن میں مرکز مطالعات اسلامی پاکستان، جعفریہ ٹرسٹ اور جعفریہ ویلفئیر فنڈ کا قیام ہے۔ اس تنظم کا پہلا نام «تحریک نفاذ فقہ جعفریہ» تھا تنظیم کا کئی مرتبہ نام تبدیل کیا گیا۔ 1979ء کو شیعوں کے حقوق کی تحفظ کے غرض سے اس جماعت کا قیام عمل میں آیا جس کا پہلا سربراہ مفتی جعفر حسین تھے۔ مفتی کی وفات کے بعد سید حامد موسوی کی سربراہی میں ایک گروہ اس جماعت سے الگ ہوا۔ سید عارف حسین حسینی مفتی کے جانشین منتخب ہوئے. سید ساجد علی نقوی کی قیادت میں تحریک جعفریہ کا کئی بار نام تبدیل ہو گیا۔

تاسیس ترمیم

تحریک جعفریہ پاکستان کی تاسیس سے پہلے پاکستانی شیعوں کو منظم کرنے کی کوششیں ہوئیں اس سلسلے میں پہلی بار قیام پاکستان کے بعد سنہ 1948ء میں ادارہ تحفظ حقوق شیعہ پاکستان وجود میں آیا جس کے سربراہ مفتی جعفر حسین منتخب ہوئے۔[1] اس کے بعد جنوری 1965ء کو کراچی میں شیعہ مطالبات کمیٹی کی بنیاد رکھی گئی۔[2] اور سید محمد دہلوی کو اس کمیٹی کا سربراہ منتخب کیا گیا۔[3] لیکن رسمی شکل میں ایک تنظیم کی حیثیت سے شناخت 12 اور 13 اپریل سنہ 1978ء کو بھکر میں ایک ملک گیر کنونشن میں دی گئی۔[4] جہاں قوم کے لیے ایک نظریاتی پلیٹ فارم، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کی شکل میں وجود میں آیا۔[5] 13 اپریل سنہ 1979ء کو بھکر کی اسی آل پاکستان شیعہ کنونشن کے دوران مفتی جعفر حسین کو قائد ملت جعفریہ پاکستان منتخب کیا گیا۔[6]

حوالے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. سید سعید رضوی، خورشید خاور، ص 115۔
  2. سید عارف حسین نقوی، تذکرہ علمای امامیہ پاکستان ص255۔
  3. سید نثار علی ترمذی، ہفت روزہ رضا کار لاہور، 20 اگست بروز جمعرات۔2020۔
  4. تسلیم رضا خان، سفیرنور، ص71۔
  5. تسلیم رضا خان، سفیرنور، ص72۔
  6. دانشنامہ جہان اسلام ج1 ص 4723۔