ایک ایسا تدریسی طریقہ کار، جس کے تحت ان بالغ افراد کو بنیادی تعلیم دی جاتی ہے جس سے وہ پڑھنے اور لکھنے کے قابل ہو سکیں۔ یہ اس طریقے کی منصوبہ بندی میں مثبت اور منفی دونوں پہلو ہو سکتے ہیں۔

مثبت پہلو

ترمیم

تعلیم بالغاں کے کسی بھی پروگرام شامل لوگ سن بلوغ کو پہنچ چکے ہوتے ہیں۔ وہ تعلیم کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور حتی االمقدور اس کی کمی کو دور کرنا چاہتے ہیں۔ اس وجہ سے تعلیم سے بھاگنے یا اس سے دور ہونے کا جذبہ جو ایک عام طور سے نو وارد اسکولی بچوں میں دیکھا جاتا ہے ان میں نہیں جاتا ہے۔ جو بالغ لوگ بالکل بڑھائی سے ناواقف ہوتے ہیں، وہ کسی بھی ربط و تعلق کے پروگرام کا سوچ سمجھ کر حصہ بنتے ہیں۔ وہ کئی بار شبینہ مدارس جاتے ہیں جہاں کچھ رضاکار اور کچھ بااجرت اساتذہ انھیں بنیادی حرف شناسی، لفظوں کی تشکیل، اصول نحو و قواعد، جملوں کے بنانے کی باریکیاں، انسائیے اور اسی طرح کی کچھ باتیں پڑھائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ کھلے اسکول (اوپن اسکولز) کا بھی رواج عام جہاں بیچ میں اسکول چھوڑنے والے بچوں کے ساتھ ساتھ بڑی عمر کے لوگ بھی ایک طرح سے تعلیم حاصل کر سکتے۔ جو بالغ لوگ یا تو اپنی اسکولی پڑھائی مکمل کر جکے ہیں یا پھر کسی مخصوص جماعت سے آگے تعلیم نہیں پائے، وہ لوگ بھی اوپن اسکول کے ساتھ ساتھ فاصلاتی۔ مراسلتی اور اوپن یونیورسٹی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ کئی جامعات میں اٹھارہ یا اکیس سال سے بڑی عمر والے لوگ ایک داخلہ امتحان کے ذریعے ان جامعات میں داخل ہو سکتے ہیں اور آگے کی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ ان سبھی طرز کی تعلیمات کو سرکاری اور نجی شعبوں کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے۔

منفی پہلو

ترمیم

بالغ لوگ کئی بار اپنی ذاتی مرضی کے نجائے پیشہ ورانہ یا کاروباری ضرورت کے تحت تعلیم کے مواقع ڈھونڈتے ہیں۔ مثلًا ایک دفتر کا محرر یہ جانتا ہے اگر وہ گریجویٹ نہ ہو تو اسے کوئی افسری عہدہ نہیں ملے گا۔ ایسی صورت میں وہ مجبوری کے تحت تعلیم جاری رکھتا ہے۔ کم عمری کی تعلیم کے مقابلے بالغوں پر روزگار کے کمانے کا بوجھ زیادہ رہتا ہے۔ اس وجہ سے اگر تعلیم پھر سے شروع ہو بھی جائے تو اس کے تکمیل ہونے کے امکان کم ہوتے ہیں۔ اگر تکمیل ہو بھی جائے تو بھی اس میں ضرورت سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے، مثلًا ایک ڈگری کے کورس کو عام طور سے تین سال کا ہوتا ہے، اسے وہ پانچ یا چھ سال میں مکمل کرتا ہے۔ عورتوں کے معاملے میں یہ کام اور بھی پیچیدہ ہو سکتا ہے۔ کیوں کہ انھیں شادی بیاہ، شوہر اور گھر کی ذمے داری کے ساتھ ساتھ بچوں کی ذمے بھی نبھانا پڑتا۔ کئی تعلیم استقرار حمل اور زچگی کی وجہ سے بھی بری طرح سے متاثر ہو سکتی ہے۔


  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم