تفاوتی نسائیت
تفاوتی نسائیت کا خیال ہے کہ مرد اور عورت کے مابین اختلافات موجود ہیں۔[1] یہ اصطلاح کیرل گلکین کے قاغم کردہ اس نظریے سے نکلی ہے جو مرد اور عورت کے درمیان میں حیاتیاتی، نفسیاتی اور جذباتی فرق کو فرض کرتا ہے۔[2] تفاوتی یا اختلافی نسائیت/تانیثیت 1980ء کی دہائی میں نسائیت پسندوں کی طرف سے سامنے آئی، جو ایک حوالے سے آزاد خیال نسائیت کا رد عمل کا نتیجہ تھی۔۔[3] جو مرد و عورت کے درمیان مماثلات پر وور دیتی ہے تاکہ عورتوں کے لیے برابری کے حقوق کا مطالبہ کیا جا سکے۔ اخلافتی نسائيت مرد اور عورت کے درمیان میں برابری پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ مرد اور عورت کے درمیان میں اختلافات پر زور دیتی ہے اور دلیل دیتی ہے کہ مرد اور عورت کے لیے مماثلت اور ایک جیسا ہونا صروری نہیں اور مردانہ اور زنانہ فدروں کو برابر لیا جائے۔
تاریخ
ترمیمتفاوتی یا اختلافی نسائیت/تانیثیت 1980ء کی دہائی میں نسائیت پسندوں کی طرف سے سامنے آئی، جو ایک حوالے سے آزاد خیال نسائیت کا رد عمل کا نتیجہ تھی۔ نفاوتی نسائیت، اگرچہ اس کا مقصد اب بھی مرد اور عورت کے مابین مساوات ہے، یہ مرد اور عورت کے مابین اختلافات پر زور دیتی ہے اور یہ دلیل پیش کرتی ہے کہ مرد اور عورت اور مردانہ اور زنانہ اقدار کے لیے یکسانی یا مماثلت ضروری نہیں ہے، لیکن ان سے یکساں سلوک کیا جائے۔[4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Carol Gilligan"۔ Psychology's Feminist Voices۔ 22 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2021
- ↑ "Accidental vs Essential Properties"۔ Stanford Encyclopedia of Philosophy۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2017
- ↑ Rian Voet (1998)۔ Feminism and Citizenship۔ SAGE Publications Ltd
- ↑ Rian Voet (1998)۔ Feminism and Citizenship۔ SAGE Publications Ltd