تلبیس اطلاعات یا تلبیس معلومات (انگریزی: disinformation) ایک قسم کی غلط اطلاعات ہیں جنہیں دانستہ طور پر دھوکا دینے کے ارادے سے پھیلایا جاتا ہے۔

تلبیس اطلاعات کوئی جدید یا مفروضہ تصور نہیں ہے بلکہ اس کا وجود اور اس کے شواہد دنیا کے مختلف ملکوں، خطوں، نسلوں اور تاریخ کے ادوار میں ملتے ہیں۔ اسے اس کی اثر انگیزی کے لحاظ سے پروپیگنڈا کی ایک قسم سمجھا جا سکتا ہے جس میں دانستہ طور غلط اور گمراہ کن اطلاعات کو فروغ دیا جاتا ہے۔

پروپیگنڈا اور تلبیس اطلاعات کی کچھ تاریخی مثالیں اس طرح ہیں: ایک قوم کے وجود سے انکار اور پوری پوری جعلی قومیں تیار کرنا بھی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ سال 1931ء میں جاپانی فوج نے چین پر حملہ کرنے کے لیے خود اپنے آپ پر جعلی حملہ کیا اور مینچوکو کے نام سے جعلی ملک پیدا کیا۔ چین خود اس بات سے انکار کرتا آ رہا ہے کہ تبت کبھی کوئی خود مختار ملک تھا، حالانکہ وہ دلائی لاما کے زیر اقتدار علاقہ تھا۔ آسٹریلیا میں برطانوی نوآبادی کو جواز بخشنے کے لیے پچاس ہزار سال پرانی اصلی النسل یا دیسی باشندوں کی تاریخ کو مٹایا گیا۔[1]

انٹرنیٹ کے دور میں تلبیس اطلاعات

ترمیم

ایک اندازے کے مطابق آن لائن ریویوز (جائزے) کا ایک حصہ جعلی ہے۔ اور جعلی تصاویر عموماًسوشل میڈیا پر نیوز سائٹس پر نمودار ہوتی ہیں اور انعامات جیتتی ہیں۔ اپنی کتاب ، چوتھا انقلاب میں پروفیسر فلوریڈی لکھتا ہے آن لائن بیانیہ وہ نگاہ بدل دیتا ہے، جس سے ہم اپنے آپ کو دیکھتے ہیں۔ اس لیے ما بعد از حقیقت کے اس دور میں کسی بات پر یقین کرنے سے پہلے اسے خوب ٹھونک بجا کر دیکھنا اور پرکھنا ضروری ہے۔[2]




مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. پروپیگنڈا اور ڈس انفارمیشن[مردہ ربط]
  2. "انفارمیشن کے ساتھ ساتھ ڈس انفارمیشن بھی ہے"۔ 01 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جون 2019 

مزید پڑھیے

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم