تنویر واحدی
تنویر واحدی تلنگانہ , بھارت کے مشہورادیب اور شاعر ہیں۔
تنویر واحدی | ||
---|---|---|
ادیب | ||
پیدائشی نام | سید عمر علی | |
قلمی نام | تنویر واحدی | |
تخلص | واحدی | |
ولادت | 1948ء تلنگانہ | |
ابتدا | تلنگانہ، بھارت | |
وفات | 2012ء تلنگانہ (انڈیا) | |
اصناف ادب | شاعری | |
ذیلی اصناف | غزل، نعت | |
تعداد تصانیف | چار | |
تصنیف اول | بیاضِ فکر | |
تصنیف آخر | کرب کا صحرا | |
معروف تصانیف | بیاضِ فکر، لفظوں کی آگ ، کرب کا صحرا | |
ویب سائٹ | / آفیشل ویب گاہ |
نام
ترمیماُنکا اصل نام سید عمر علی تھا تنویرؔ واحدی کے قلمی نام سے ادبی دنیا میں جانے جاتے تھے۔
پیدائش
ترمیمتنویر واحدی25اکتوبر 1948ء تلنگانہ اسٹیٹ - بھارت میں پیدا ہوئے۔
شاعری
ترمیمبچپن ہی سے شاعری کا شوق تھا او ر یہ شوق کالج تک آتے آتے جنون کی شکل اختیار کر گیا۔ اسی دوران پی۔ یو۔ سی کامیاب کرنے کے بعد محکہ صحت و طباعت سے وابستہ ہو گئے۔ اسے حُسنِ اتفاق ہی کہئے کہ شاعری اور ملازمت کا سفر ایک ساتھ شروع ہوا، دوران ملازمت بھی سینکڑوں مشاعروں میں شرکت کرتے رہے۔ 31؍ اکتوبر 2006 ء کو ملازمت سے سبکدوش ہو گئے۔ لیکن شاعری سے سبکدوش ہونہ سکے۔ اپنے ابتدائی دور میں تنویرؔ واحدی نے اُستاد شاعر، ادیب و صحافی حضرت مغنی صدیقی سے اپنے کلام پر اصلاح لی، برسوں دونوں کا ساتھ رہا۔ ان کے انتقال کے بعد کہنہ مشق استاد شاعر نذیر علی عدیلیؔ مرحوم کے آگے زانوئے ادب تہ کیا۔
مجموعہ کلام
ترمیمتنویرؔ واحدی کے تین شعری مجموعے جنھیں ادبی دنیا میں کافی مقبولیت حاصل ہوئی۔
- ’’بیاضِ فکر‘‘ 1994 ء
- ’’ لفظوں کی آگ ‘‘ 1999 ء * ’’ کرب کا صحرا ‘‘2008 ء میں ۔
اعزازات
ترمیماپنے شعری سفر کے دوران تنویرؔ واحدی کو اُن کی علمی، ادبی و فلاحی خدمات کے عوض بہت سارے ایوارڈ اور توصیف ناموں سے نوازا گیا جن میں بزمِ علم و ادب کی جانب سے ’’ خیرات ندیم ایوارڈ‘‘ و توصیف نامہ 2006 ء اور کہکشاں کلچرل اینڈ لڑیری سوسائیٹی نظام آباد کی جانب سے ’’ کہکشاں ادبی ایوارڈ ‘‘ و توصیف نامہ1998 ء قابل ذکر ہیں۔
وفات
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "نامور اُستاد شاعر تنویرؔ واحدی کی یاد میں : - ڈاکٹر ضامن علی حسرتؔ » تاثراتی مضامین »جہانِ اردو"۔ 22 جولائی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جولائی 2017