ثریا
ثریا جمال شیخ (ولادت: 15 جون 1929ء - وفات : 31 جنوری 2004ء) جو ثریا کے نام سے مشہور ہیں، بالی وڈ کی معروف اداکارہ اور پس پردہ گلوکارہ تھیں۔ ثریا فلمی دنیا میں 1936ء سے 1963ء تک سرگرم رہیں۔[3]
ثریا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 15 جون 1929ء [1] گوجرانوالہ |
وفات | 31 جنوری 2004ء (75 سال)[2][1] ممبئی |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | ادکارہ ، گلو کارہ |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
دستخط | |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
1936ء سے 1963ء کے درمیان میں ، ثریا نے 67 فلموں میں اداکاری کی اور 338 گانے گائے۔ وہ ہندی سنیما کی عظیم اداکاراؤں میں سے ایک تھیں اور 1940ء اور 1950ء کی دہائی میں ہندی و اردو زبان کی فلموں کی ایک معروف خاتون تھیں۔[4] وہ ایک مشہور پس پردہ گلوکارہ بھی تھیں جنھوں نے زیادہ تر اپنی فلموں میں اپنے لیے گایا تھا۔ جب ثریا صرف 12 سال کی تھیں تب انھوں نے گلوکاری کا آغاز فلم نئی دنیا (1942ء ) میں ایک گانے سے کیا۔[5]
ابتدائی زندگی
ترمیمثریا 15 جون 1929ء کو برطانوی ہند کے لاہور میں عزیز جمال شیخ اور ممتاز شیخ کے ہاں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصلی نام ثریا جمال شیخ تھا۔ ثریا ایک سال کی تھیں جب ان کا خاندان ممبئی چلا گیا اور وہاں پر میرین ڈرائیو کے کرشنا محل میں مقیم تھا۔ جلد ہی ان کے ساتھ ان کے ماموں، ایم ظہور بھی شامل ہو گئے ، جو 1930ء کی دہائی کی بمبئی فلم انڈسٹری میں ایک معروف کھلنایک بنے۔[6][7][3]
ذاتی زندگی اور دیو آنند سے محبت
ترمیمدیو آنند اور ثریا کے درمیان میں محبت کا رشتہ 1948ء سے 1951ء تک چار سال تک جاری رہا۔دیو آنند ثریا کو "نوسی" کے نام سے پکارتے تھے جبکہ ثریا دیو آنندد کو "اسٹیو" کے نام سے پکارتی تھیں ۔ اسٹیونام ایک کتاب سے لیا گیا تھا جو دیو آنند نے ثریا کو دی تھی۔[8]
پیشہ وارانہ زندگی
ترمیم1941ء میں ثریا شیخ جمال بارہ برس کی عمر میں فلم ’ تاج محل‘ میں چائلڈ اسٹار کی حیثیت سے پہلی بار فلموں میں آئیں۔ اس کے فوراً بعد انھوں نے فلموں میں گانا بھی شروع کر دیا۔’سوچا تھا کیا، کیا ہو گیا‘۔۔۔’دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے‘ اور ’یہ عجیب داستاں‘ جیسے گانوں نے انھیں گلوکارہ کی حیثیت سے ملک بھر میں شہرت دی۔ بطور اداکارہ ان کی کامیاب فلموں میں ’انمول گھڑی‘ ۔۔۔’ مرزا غالب‘ اور ’ رستم و سہراب‘ خاص تھیں۔ ثریا کئی برس تک بالی وڈ میں سب سے زیادہ پیسہ کمانے والی اداکارہ رہیں۔ انیس سو تریسٹھ میں رستم و سہراب کے بعد انھوں نے چونتیس سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ اختیار کرلی تھی۔
وہ ممبئی میں اپنے بڑے سے فلیٹ میں تنہا رہتی تھی کیونکہ وہ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھیں انھوں نے شادی نہیں کی اور ان کے تمام رشتہ دار پاکستان چلے گئے تھے۔ آخری ایام میں ان کی دیکھ بھال ان کے پڑوسی کر رہے تھے۔ اسی فلیٹ میں ان کا انتقال ہوا۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/8345011 — بنام: Suraiya — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Suraiya — بنام: Suraiya — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Patel, Bhaichand (2016)۔ Bollywood's Top 20: Superstars of Indian Cinema۔ Penguin Books Limited۔ صفحہ: 67–68۔ ISBN 978-81-8475-598-5
- ↑ Patel, Bhaichand (2016)۔ Bollywood's Top 20: Superstars of Indian Cinema۔ Penguin Books Limited۔ صفحہ: 67–68۔ ISBN 978-81-8475-598-5
- ↑ Mahaan, Deepak (20 February 2014) "In her own orbit". The Hindu. Retrieved 8 November 2018.
- ↑ Why did Suraiya break Dev Anand's heart? آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ magnamags.com (Error: unknown archive URL). MagnaMags (20 March 2014). Retrieved 8 November 2018.
- ↑ https://www.rediff.com/movies/2004/feb/06sd5.htm
- ↑ Blast from the Past: Suraiya's Interview about Dev Anand. Tanqeed.com (16 June 2012). Retrieved 8 November 2018.