ورم ہول
ورم ہول یا فلکیات میں سرنگ سپیس -ٹائم کی ایک باریک ٹیوب ہوتی ہے جو کائنات کے دور دراز خطوں کو آپس میں منسلک کر سکتی ہے اور وقت میں سفر ممکن بنا سکتی ہیں۔ یہ علم طبیعیات میں ایک نظریاتی و مکانیاتی (topological) خصوصیت ہے جو فضاء اور وقت کے درمیان ایک راہ مختصر (shortcut) کی حیثیت رکھتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ایک ورم ہول کے کم از کم دو عدد منہ تو لازمی ہوتے ہیں جو آپس میں ایک مشترکہ حلق سے جڑے ہوتے ہیں اور اگر یہ ہول یا سرنگ قابل گذر ہو تو مادہ اس کے کسی ایک منہ سے داخل ہوکر اس کے حلق میں سے سفر کرتا ہوا دوسرے منہ تک پہنچ سکتا ہے۔ گو کہ ابھی تک کوئی ایسا مشاہداتی ثبوت نہیں کہ جو کسی ورم ہول کی موجودگی کو دکھا سکا ہو مگر زمان و مکاں میں ان کی موجودگی کا تصور عمومی اضافیت یا عمومی اضافیت میں بعید از امکان نہیں اور اس کے مختلف مسائل کے حل میں مددگار بھی ہوتا ہے۔
وجہ تسمیہ
ترمیماس نام کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ کہ ایک سیب کو اگر ایک سیارہ یا کوئی اور قابل گذر فضائی کرہ تصور کیا جائے اور یہ فرض کیا جائے کہ ایک کیڑا اس کی سطح پر رینگ رہا ہے تو اس کیڑے کو سیب کے اوپر والے قطب سے نیچے کے قطب تک جانے کہ لیے سیب کی سطح پر رینگ کر جانے سے زیادہ فاصلہ طے کرنا پڑے گا بہ نسبت اس کے کہ وہ کیڑا سیب کے اوپر والے قطب سے سیب میں سوراخ کرتا ہوا سیب کے اندر سے ہوکر نیچے والے قطب تک چلا جائے، یہ راستہ (یعنی کیڑے کا بنایا ہوا سوراخ )، کیڑے کے لیے راہ مختصر (short cut) ہوگا۔ اور چونکہ طبیعیاتی تصور کے مطابق، فضاء میں موجود یہ مقامات یا مکانات بھی ایک راہ مختصر خیال کیے جاتے ہیں اسی لیے ان کو کیڑے کے سوراخ سے تشبہ دی جاتی ہے۔
تفکر
ترمیمWormhole کی اصطلاح کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسے امریکی نظریاتی طبیعیاتدان John Wheeler نے 1957 میں بنایا مگر Coleman اور Korte کے مطابق ورم ہول کا تصور Hermann Weyl نے 1921 میں اپنے کمیت اور برقناطیسی میدان کے تجزیات کے سلسلے میں پیش کیا تھا۔
” | یہ تجزیہ ایسی کیفیات کی تفکیر پر مجبور کرتا ہے ۔۔ جہاں قوت کے خطوط کا مجموعی طور پر ایک سیلان ہو ، جسے ماہرین مکانیات ، کثیر الاتصال فضاؤں کا ایک دستہ کہنا چاہیں گے اور غالباً طبیعیات دانوں کے لیے 'ورم ہول ' جیسی تابان اصطلاح قابل عذر ہو۔ This analysis forces one to consider situations..where there is a net flux of lines of force through what topologists would call a handle of the multiply-connected space and what physicists might perhaps be excused for more vividly terming a 'wormhole' - John Wheeler in Annals of Physics |
“ |
امکانیات
ترمیمگو یہ درست ہے کہ نظریہ عمومی اضافیت کی حدود میں بھی ورم ہول کا وجود ممکن ہے مگر طبیعیاتی طور پر ان کی قبولیت و معقولیت ابھی تک غیریقینی ہی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی معلوم نہیں کہ مقداری ثقل یا quantum gravity جو عمومی اضافیت اور مقداری میکانیکات یا قدری میکانیات کا اشتراک ہے، میں بلیک ہول کے وجود کی گنجائش ہے کہ نہیں۔
ویکی ذخائر پر ورم ہول سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |