زمینی کرۂ ہوا

(فضاء سے رجوع مکرر)

زمینی کرۂ ہوا، زمین کے گرد گیسوں (gases) کا ایک غلاف ہے۔ زمین کی کششِ ثقل ان گیسوں کو اپنے گرد ایک کرہ کی مانند سموئے رکھے ہے۔ عام فہم الفاظ میں اِسے عموماً صرف فضاء بھی کہا جاتا ہے؛ چنانچہ زمین کی طرح دوسرے اجرامِ فلکی کے بھی کرۂ ہوا اور فضائیں ہیں۔ یہ گیسوں کا غلاف، سورج سے پیدا ہونے والی خطرناک شمسی اور بالائے بنفشی شعاعوں سے زمین کی حفاظت کرتا ہے۔ یہ نہ صرف زمین کو باہر کی مضر شعاعوں سے بچاتا ہے بلکہ یہ زمین پر گرمی کو بھی خلاء میں خارج ہونے سے روک لیتا ہے۔

فائل:بالائے فضاء.jpg
فضائی فارغوں (gases) دوسرے رنگوں کے نسبت نیلا رنگ زیادہ مقدار میں منتشر کرتی ہیں، جس کی وجہ سے خلاء سے دیکھے جانے پر زمین کے گرد ایک نیلا ہالہ نظر آتا ہے۔

فضاء کی کیمیائی بناوٹ

ترمیم

فضاء کا خُشک حصٌہ ٪78.09 نطرساز، ٪20.95 تیزابساز، ٪0.93 آرگون، ٪0.039 فحم دو اکسید اور قلیل مقدار میں دوسری گیسوں پر مبنی ہے۔ فضاء کا نم حصٌہ تقریباً ٪1 آبی بخارات پر مُشتمل ہے۔ فارغوں کے اِس میل یا آمیزے کو اکثر ہوا کہا جاتا ہے۔

فارغہ کیمیائی صیغہ حجم (فی ملین) فیصد
فضاء کا خُشک حصٌہ
نطرساز N2 780,840 78.084٪
تیزابساز O2 209,460 20.946٪
لاعملین Ar 9,340 0.9340٪
فحم دو اکسید CO2 394.45 0.0384٪
نوین Ne 18.18 0.001818٪
شمصر He 5.24 0.000524٪
میتھین CH4 1.79 0.000179٪
مخفین Kr 1.14 0.000114٪
ہائیڈروجن H2 0.55 0.000055٪
نائٹرس آکسائڈ N2O 0.325 0.0000325٪
فحم یک اکسید CO 0.1 0.00001٪
اجنبین Xe 0.09 9 × 10−6٪
اوزون O3 0.0 تا 0.07 0٪ تا 7 × 10−6٪
نطرساز دو اکسید NO2 0.02 2 × 10−6٪
بنفشیہ I2 0.01 1 × 10−6٪
امونیا NH3 قلیل مقدار
فضاء کا نم حصٌہ
آبی بخارات H2O قلیل مقدار تقریباً ٪0.40

کرۂ ہوا کی ساخت

ترمیم
فائل:کرۂ ہوا کی ساخت.jpg
کرۂ ہوا کی ساخت اور اس کی دیگر پرتیں۔

بنیادی پرتیں

ترمیم

زمین کے کرۂ ہوا کی پانچ پرتیں ہوتی ہیں۔ عموماً، اونچائی اور بلندی کے ساتھ ہوائی دباؤ اور کثافت میں کمی آتی ہے، لیکن جب فضاء کو مختلف پرتوں میں بانٹنا ہو تو درجہِ حرارت ایک مستقل مقدار سمجھی جاتی ہے۔ درجہِ حرارت اونچائی کے ساتھ نسبتاً دائمی انداز میں کم ہوتا ہے، چنانچہ فضائی پرتوں کو بانٹنے کے لیے درجہِ حرارت کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مندرجہ ذیل فضائی پرتیں ملاحظہ کیجئے؛ نچلی پرت سے لے کر اونچی ترین پرت تک:

کرۂ متغیرہ

ترمیم

کرۂ متغیرہ (انگریزی: Troposphere)، کرۂ ہوا کی سب سے نچلی پرت ہے۔ یہ زمین کی قریب ترین فضائی پرت ہے۔ یہ پرت یا کرہ زمینی سطح سے شروع ہوتی ہے اور شمالی و جنوبی قطبین سے تقریباً 9 کلومیٹر (30،000 فٹ) کی بلندی تک جبکہ خط استوا سے 17 کلومیٹر (56،000 فٹ) کی بلندی تک پھیلی ہوئی ہے۔ یہ زمین کی سطح سے منتقل ہونے والی توانائی سے گرم رہتی ہے اور نیچے سے اوپر جاتے ہوئے یہاں درجہ حرارت میں بھی کمی واضح طور پر محسوس ہوتی ہے۔ نیچے سے اوپر تک درجہ حرارت میں 17 ڈگری سینٹیگریڈ سے لے کر 52– ڈگری سینٹیگریڈ تک کی کمی محسوس کی جا سکتی ہے۔

اِس پرت کا کمیتی وزن کُل کرۂ ہوا کا 80 فیصدی کمیتی وزن ہوتا ہے یعنی گیسوں کی اکثریت اِسی پرت میں پائی جاتی ہے۔ اِس کرہ کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اِس میں موسمی تبدیلیاں خُوب واضح ہوتی ہیں اور اس لیے اِسے موسمی پرت بھی کہتے ہیں۔ بادل، بارش اور ہوا - اِن سب کا تعلق اِسی پرت سے ہے۔

کرۂ قائمہ

ترمیم

کرۂ قائمہ (انگریزی: Stratosphere)، کرۂ ہوا کی دوسری پرت ہے۔

کرۂ میانی

ترمیم

کرۂ میانی (انگریزی: Mesosphere)، کرۂ ہوا کی تیسری اور درمیانی پرت ہے۔

کرۂ حراری

ترمیم

کرۂ حراری (انگریزی: Thermosphere)، کرۂ ہوا کی چوتھی پرت ہے۔ مختلف پرتوں کے برعکس اس کرہ میں نیچے سے اوپر جاتے ہوئے درجہِ حرارت میں کمی کی بجائے اضافہ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اِسے کرۂ حراری کہا جاتا ہے۔ اِس اُلٹ رُجحان کی وجہ دیگر گیسوں کے سالمات کی ادنا اور کم درجہ کی کثافت ہے۔ اِس پرت کا درجہِ حرارت 1،500 ڈگری سینٹگریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔ چونکہ اس کرہ میں گیسوں کے سالمات میں کافی فاصلہ ہوتا ہے، درجہِ حرارت حسبِ معمول کام نہیں کرتا۔

کرۂ روانیہ

ترمیم

کرۂ حراری کے بیچ ہوا کا ایک اور غلاف بھی ہوتا ہے جسے کرۂ روانیہ یا آئونی کرہ (انگریزی: آیونی کرہ) کہا جاتا ہے۔ اس کرہ میں آئونی مادہ شمسی اشعاع کی وجہ سے حرکت کرتا ہے۔ اس کا پھیلاؤ زمین سے 500 تا 1،000 کلومیٹر (160،000 تا 3،300،000 فٹ) کی بلندی پر ہے۔ بین الاقوامی خلائی مرکز بھی اسی کرہ میں واقعہ ہے۔ اس کے کچھ حصّے کرۂ بیرونی کی سرحد سے بھی متجاوز کر بیٹھتے ہیں۔ یہ کرہ اہمیت کا حامل اس لیے بھی ہے کیونکہ یہ برقناطیسی امواج، خاص طور پر مشعوی امواج، کی نشریات میں بیشمار مدد دیتا ہے۔ اس پرت میں قطبی اشفاق بھی دیکھتے ہیں۔

کرۂ بیرونی

ترمیم

کرۂ بیرونی (انگریزی: Exosphere)، کرۂ ہوا کی آخری پرت ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم