ثمامہ بن عدی غزوہ بدر میں شامل ہونے والے مہاجر صحابہ میں شامل ہیں۔

حضرت ثمامہ بن عدیؓ
معلومات شخصیت

نام ونسب ترمیم

ثمامہ نام باپ کا نام عدی تھا،نسبی تعلق قریش سے تھا؛لیکن اس کی تصریح نہیں ملتی کہ اس کی کس شاخ سے تعلق تھا۔[1][2]

اسلام ترمیم

زمانۂ اسلام کی تعیین بھی نہیں کی جا سکتی، مگر اتنا معلوم ہے کہ یہ شرف ابتدائی ایام میں حاصل ہوا، چنانچہ ارباب سیر نے آپ کو مہاجرین اولین کے زمرہ میں شامل کیا۔ [3]

غزوات ترمیم

ہجرت کے بعد بدر عظمیٰ میں شریک ہوکر امتیاز خاص حاصل کیا۔عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں صنعاء کی مسند حکومت پر سرفراز ہوئے ،آپ کی شہادت کے وقت یہیں تھے، یہ المناک خبر سن کر آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے،اسی حالت میں خطبہ دیا،ضبط گریہ گلوگیر تھا، بمشکل چند جملے کہہ سکے کہ امت محمدیہ میں آج خلافت سلطنت سے بدل گئی، اب جو شخص جس چیز پر قابض ہوگا اس کو کھائے گا۔[4]

حوالہ جات ترمیم

  1. اسد الغابہ ،مؤلف: أبو الحسن عز الدين ابن الاثير الناشر: دار الفكر بيروت
  2. (اسد الغابہ:1/248)
  3. لاصابہ فی تمیز الصحابہ مؤلف: ابن حجر العسقلانی ناشر: دار الكتب العلمیہ - بیروت
  4. الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب، ابن عبد البر