جارج رو(کرکٹر)
جارج الیگزینڈر رو (پیدائش: 15 جون 1874ء) | (انتقال: 8 جنوری 1950ء) ایک جنوبی افریقی کرکٹ کھلاڑی تھا۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم جس نے 1894ء میں انگلینڈ کا دورہ کیا۔ جارج روو زمین پر سامنے ہے، بائیں. | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | جارج الیگزینڈر رو | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 15 جون 1874ء گراہمس ٹاؤن، برٹش کیپ کالونی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 8 جنوری 1950 پائنلینڈز، کیپ ٹاؤن، صوبہ کیپ، جنوبی افریقہ | (عمر 75 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | بائیں ہاتھ کا سلو گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1893-94 سے 1906-07 | مغربی صوبہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 18 فروری 2021ء |
کیریئر
ترمیمجنوبی افریقہ کے ابتدائی کامیاب گیند بازوں میں سے ایک جارج رو 15 جون 1874ء کو گراہم ٹاؤن ، کیپ کالونی میں پیدا ہوئے۔ کری کپ کے ابتدائی سالوں کے دوران مغربی صوبے کے لیے کھیلتے ہوئے اس نے 1893/94ء میں نٹال کے خلاف مقابلے کے فائنل میں اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا اور اس صوبے کے لیے اپنا آخری میچ 1907ء میں کھیلا۔ وہ ایک بائیں ہاتھ کے سلو گیند باز تھے اور انھوں نے تیرہ مواقع پر ایک اننگز میں 5وکٹیں حاصل کیں، ان میں سے 5کو دس وکٹوں والے میچ میں تبدیل کیا۔ اس نے سب سے پہلے 1894ء میں جنوبی افریقہ کے انگلینڈ کے غیر فرسٹ کلاس دورے پر اپنی شناخت بنائی جہاں وہ گیلے موسم گرما میں گیند بازوں کا انتخاب کرتے تھے۔ انھوں نے 12.87 کی اوسط سے 136 وکٹیں حاصل کیں۔ جب لارڈ ہاک 1895-96ء میں انگلستان کو براعظم لے کر آئے تو رو کو سیریز کے دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ کے لیے منتخب کیا گیا۔ ان میں سے پہلی، جوہانسبرگ کے اولڈ وانڈررز گراؤنڈ میں کھیلی گئی، اس نے نہ صرف ٹیسٹ میں اپنی دوسری گیند پر ٹی سی اوبرائن کو بولڈ کیا بلکہ انگلینڈ کی واحد اننگز میں 115 رنز کے عوض 5 وکٹیں لے کر خود کو ممتاز کیا۔ [1] لارڈ ہاک اور انگلینڈ 1898-99 میں واپس آئے اور روے نے دونوں ٹیسٹ کھیلے، 186 کے مجموعی اسکور پر 7 وکٹیں لے کر مہمانوں نے سیریز جیت لی۔ 1901ء میں جنوبی افریقہ کے ساتھ واپس انگلینڈ میں رو ایک بار پھر چمکے۔ انھوں نے تمام میچوں میں 18.54 کی اوسط سے 136 وکٹیں لیں اور فرسٹ کلاس میچوں میں 25.00 پر 70 وکٹیں لیں۔ [2] 1902ء میں انگلینڈ سے وطن واپسی پر آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ میں روکا اور اکتوبر اور نومبر کے دوران نصف درجن میچ کھیلے۔ روئے کو 3ٹیسٹ میچوں میں سے ایک کے لیے منتخب کیا گیا تھا لیکن جوہانسبرگ میں کھیلے گئے ڈرا کھیل میں اس کا کوئی خاص اثر نہیں رہا۔ 1904/05ء میں موسل بے میں ساؤتھ ویسٹ ڈسٹرکٹس کے خرچ پر روے کا بہترین فرسٹ کلاس اننگز کا تجزیہ 25 کے عوض 8 (میچ میں 50 پر 11) تھا۔ [3] ان کے بہترین میچ کے اعداد و شمار 1901ء کے دورے پر کیمبرج یونیورسٹی کے خلاف فینرز میں 155 کے عوض 13 تھے۔ [4] وہ ایک بلے باز کے طور پر زیادہ قابل توجہ نہیں تھا جیسا کہ وہ ہمیشہ دم میں کھیلتا تھا۔رو نے ریٹائر ہونے تک محکمہ زراعت میں بطور کلرک کام کیا۔
انتقال
ترمیموہ [5] 8جنوری 1950ء کو پائن لینڈز، کیپ ٹاؤن میں75 سال کی عمر میں اپنے گھر پر انتقال کر گئے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "2nd Test: South Africa v England at Johannesburg, Mar 2-4, 1896"۔ espncricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2011
- ↑ "The South African Team", Cricket, 22 August 1901, p. 368.
- ↑ "Western Province v South-West Districts 1904-05"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2021
- ↑ "Cambridge University v South Africans 1901"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2021
- ↑ "Cape Province, South Africa, Civil Deaths, 1895-1972"۔ Ancestry۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2021