جامعہ اسلامیہ کاشف العلوم

جامعہ اسلامیہ کاشف العلوم صوبۂ مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں واقع ایک قدیم مدرسہ ہے۔ اورنگ آباد کی قدیم جامع مسجد کے احاطے سے شروع ہونے والا مدرسہ اسلامیہ کاشف العلوم آج کی تاریخ کا عظیم الشان جامعہ اسلامیہ کاشف العلوم بن چکا ہے۔ اورنگ آباد کا یہ جامعہ، دار العلوم ندوۃ العلماء کی ان چنندہ شاخوں میں سے ایک ہے جہاں سے طلبہ فراغت کے سال میں فقط سالانہ امتحان دینے کے لیے دار العلوم ندوۃ العلماء جاتے ہیں۔

سنہ تاسیس ترمیم

جامعہ اسلامیہ کاشف العلوم کا قیام یکم شوال المکرم 1378ء بمطابق 19 اپریل 1959ء کو عمل میں آیا۔ ابتدا میں جامع مسجد سے ملحق چند کمرے سے طلبہ کی مختصر تعداد کے ساتھ چند اساتذہ نے تعلیم و تعلم کا سلسلہ شروع کیا۔

محل وقوع ترمیم

اورنگ آباد شہر کے مغربی سرے پر واقع قدیم جامع مسجد کے مشرقی حصے میں جامعہ اسلامیہ کاشف العلوم کی پرشکوہ عمارت کے اطراف و اکناف میں خوبصورت پہاڑیوں کا سلسلہ ہے۔ جس کی وجہ سے آب و ہوا خوشگوار رہتی ہے۔

بانی اور ذمہ داران ترمیم

جامعہ اسلامیہ کاشف العلوم کے بانی، مولانا سعید خان اور موجودہ ذمہ داران میں ناظم اعلیٰ مولانا ریاض الدین ندوی، صدر مدرس مولانا نسیم الدین مفتاحی اور سابق سرپرست اعلیٰ ابو الحسن علی ندوی اور موجودہ سرپرست اعلیٰ رابع حسنی ندوی ہیں۔

جامع مسجد اورنگ آباد ترمیم

جامع مسجد اورنگ آباد، پہلی مرتبہ ملک عنبر نے 1023ھ بمطابق 1561ء میں تعمیر کی، ملک عنبر کی تعمیر کردہ مسجد شمالاً و جنوباً 5 کمانوں اور شرقاً و غرباً 3 کمانو پر مشتمل تھی۔ اورنگ زیب عالمگیر نے تقریباً 1561ء میں اس کی توسیع فرمائی اور شمالاً وجنوباً 33 کمانوں کا اور شرقاً و غرباً 22 کمانوں کا اضافہ فرمایا۔ اس طرح جامع مسجد 55 کمانوں پر مشتمل ہو گئی۔ اور مسجد کے اطراف میں ان ہی دنوں میں اورنگ زیب عالمگیر نے 74 کمرے تعمیر فرمائے۔ انہی کمروں سے بعد میں مدرسہ اسلامیہ کاشف العلوم کی ابتدا ہوئی۔

منشور کاشف ترمیم

منشور کاشف، جامعہ اسلامیہ کاشف العلوم سے شائع ہونے والا ماہنامہ ہے جس کا مقصد اصلاح معاشرہ اور تعلیمی بیداری ہے۔

حوالہ جات ترمیم