جامعہ قطر

قطر کی عوامی جامعہ

قطر یونیورسٹی یا جامعہ قطر (عربی: جامعة قطر) قطر میں عوامی تحقیقی یونیورسٹی ہے، جو دار الحکومت دوحہ کے شمالی مضافات میں واقع ہے۔ قطر یونیورسٹی میں عربی میں (تعلیم، فنون اور معاشرتی علوم) یا انگریزی میں (قدرتی علوم، انجینئری اور بزنس) پڑھائے جاتے ہیں۔ قطر یونیورسٹی ملک کی واحد سرکاری یونیورسٹی ہے۔[3] اس یونیورسٹی میں دس کالج ہیں- آرٹس اینڈ سائنسز، بزنس اینڈ اکنامکس، ایجوکیشن، انجینئری،قانون ، شریعہ اور اسلامی علوم، فارمیسی، کالج آف ہیلتھ سائنس، کالج آف میڈیسن اور ڈینٹیکل میڈیسن کا کالج- جس میں کل 8000 طلبہ ہیں۔

جامعہ قطر
جامعة قطر
Qatar University logo
 

معلومات
تاسیس 1973؛ 51 برس قبل (1973)
نوع قومی جامعہ
الكوادر العلمية >800
محل وقوع
إحداثيات 25°22′29″N 51°29′25″E / 25.3746°N 51.4902°E / 25.3746; 51.4902   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہر دوحہ
ملک قطر
ناظم اعلی
صدر Hassan Rashid Al-Derham[1]
شماریات
طلبہ و طالبات 20000 [2]  ویکی ڈیٹا پر (P2196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الموظفين 700   ویکی ڈیٹا پر (P1128) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ qu.edu.qa
Map

یونیورسٹی میں داخل ہونے والے طلبہ کو "فاؤنڈیشن پروگرام" میں رکھا جاتا ہے، جو ریاضی، انگریزی اور کمپیوٹر ٹکنالوجی جیسی مہارت کے حصول کو یقینی بناتا ہے۔[4]

یہ یونیورسٹی سرکاری اور نجی صنعت کی جانب سے علاقائی تحقیق کے لیے کام کرتی ہے، خاص طور پر ماحولیات اور توانائی کی ٹکنالوجی کے شعبوں میں۔ قطر یونیورسٹی میں باون (Fifty two) شہریوں کی ایک طلبہ تنظیم ہے، جس میں 65 فیصد قطری شہری ہیں۔ تقریبا 35 فیصد تارک وطن کے بچے ہیں۔[5] خواتین طلبہ کی آبادی کا تقریبا 70 فیصد بنتی ہیں اور انھیں اپنی سہولیات اور کلاس روم فراہم کیے جاتے ہیں۔[6] جامعہ قطر کے 30،000 سے زیادہ فارغ التحصیل طلبہ ہیں۔[4]

تاریخ

ترمیم
 
قطر یونیورسٹی کا مشرقی نظارہ

یہ ادارہ 1973ء میں قطر کے امیر کے ایک فرمان کے ذریعہ کالج آف ایجوکیشن کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ اس کالج کی ابتدا کل 150 طلبہ (93 خواتین اور 57 مرد) کے ساتھ ہوئی تھی اور بعد میں اسے 1977ء میں چار کالج کے ساتھ قطر یونیورسٹی بنادیا گیا تھا۔ جن میں تعلیم، انسانیت اور معاشرتی علوم، شریعت اور قانون اور اسلامی علوم اور سائنس شامل تھے۔

تین سال بعد، کالج آف انجینئری کا قیام عمل میں آیا۔ تب تک، اندراج شدہ طلبہ کی تعداد 2600 تھی۔ اس کے بعد 1985ء میں کالج آف بزنس اینڈ اکنامکس کا قیام عمل میں آیا۔ نئے کالجوں نے یونیورسٹی کیمپس میں بڑے پیمانے پر توسیع کا اشارہ کیا، جس کی نگرانی آغا خان ایوارڈ براے آرکیٹیکچر وصول کنندہ کمال الکافروی نے کی۔[7] موسم خزاں کے سمسٹر 2005ء - 2006ء تک، قطر یونیورسٹی میں مطالعہ کرنے والوں کی تعداد 7660 مرد اور خواتین طالب علموں تک پہنچ چکی تھی، جو قطری اہل آبادی کے تقریبا 1/6 کے برابر تھی۔[8]

2011ء تک، سات کالج ہیں: کالج آف ایجوکیشن، کالج آف آرٹس اینڈ سائنسز، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک اسٹڈیز، کالج آف انجینئری، کالج آف لا ، کالج آف بزنس اینڈ اکنامکس اور کالج آف فارمیسی۔ نیا کالج آف فارمیسی 2006ء میں قائم کیا گیا تھا، اس کی پہلی شروعات 2007ء میں بی ایس سی (فارمیسی) کے طلبہ سے کی گئی۔

2003ء اور 2015ء کے درمیان، یونیورسٹی کی صدر شيخہ عبد الله المسند تھیں۔ وہ 2015ء میں وہ نے یونیورسٹی چھوڑ کر چلی گئیں۔ ان کی جگہ حسن راشد الدرہم تھے، جو فی الحال اس عہدے پر فائز ہیں اور یونیورسٹی کے چھٹے صدر ہیں۔ حسن راشد الدرہم نے یونیورسٹی آف ساؤتھ ویلز (برطانیہ) سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔

دسمبر 2015ء میں، یونیورسٹی نے ترک صدر رجب طیب ایردوان کو پہلی مرتبہ اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری دی۔[9]

2019ء میں، ڈینٹل میڈیسن کالج کی بنیاد رکھی گئی، جو قطر یونیورسٹی کا دسواں کالج ہے۔ کالج کی پہلی کلاس میں مسابقتی طور پر 25 نشستیں ہیں اور یہ چھ سالہ پروگرام ہے جس کے نتیجے میں ڈاکٹر آف ڈینٹل میڈیسن ہوتا ہے۔ [10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Josh Aden (18 June 2015)۔ "Hassan Rashid Al-Derham named Qatar University president"۔ Gulf News Journal۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 ستمبر 2015 
  2. http://www.qu.edu.qa/
  3. Joy S. Moini، Tora K. Bikson، C. Richard Neu، Laura DeSisto (2009)۔ "The Reform of Qatar University"۔ RAND Corporation۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017 
  4. ^ ا ب "President's Welcome Message"۔ Qatar University۔ 02 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 ستمبر 2015 
  5. "Interview with Qatar University's President Sheikha Abdulla AMisnad"۔ Investvine۔ 20 January 2013۔ 16 فروری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2013 
  6. "QU Statistics"۔ Qatar University۔ 23 اگست 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  7. Project summary of Qatar University آرکائیو شدہ جنوری 5, 2009 بذریعہ وے بیک مشین
  8. "Our Students"۔ Qatar University۔ 24 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 ستمبر 2015 
  9. "Turkey's President Erdogan receives honorary degree from Qatar"۔ Al Arabiya۔ 3 December 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2015 
  10. "آرکائیو کاپی"۔ 02 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2020