جاوید عابدی
جاوید عابدی (1965ء تا 2018ء) ایک بھارتی سماجی کارکن تھے جو قومی مرکز برائے معذور افراد کی ملازمت کا فروغ (NCPEDP) کے ڈاریکٹر[1] اور ڈس ایبلٹی رائٹس گروپ بانی تھے۔[2]
جاوید عابدی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 11 جون 1965ء علی گڑھ |
تاریخ وفات | 4 مارچ 2018ء (53 سال) |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
مادر علمی | رائٹ اسٹیٹ یونیورسٹی |
پیشہ | فعالیت پسند |
درستی - ترمیم |
عابدی نے ڈیٹن، اوہائیو کی جامعہ رائٹ اسٹیٹ سے صحافت اور ابلاغ کی تعلیم حاصل کی تھی۔[3] انھوں نے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن میں ڈس ایبلٹی شیعہ/ونگ قائم کیا، یہ کام انھوں نے سونیا گاندھی کی دعوت پر کیا۔[3]
ابتدائی زندگی اور بیماری
ترمیمجاوید عابدی ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں پیدا ہوئے، آپ کے والد دہلی اردو اکیڈمی کے وائس چیئرمین پروفیسر اشتیاق عابدی تھے۔ ان کو پیدائشی طور پر ہی ’سپائینا بائفڈا‘ نامی بیماری تھی۔ بچپن میں ان کا علاج نہ ہو پانے کی وجہ سے ان کے نروس سسٹم کو بہت نقصان پہنچا۔ اس کے بعد ان کا خاندان امریکا میں چلا گیا۔ اپنی پریشانیوں کے باوجود جاوید نے رائٹ اسٹیٹ یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کی اور ہندوستان واپس آ گئے۔ 1993ء میں انھوں نے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن میں کام کرنا شروع کیا۔ اس کے بعد انھوں نے اپنی تنظیم قاغم کر لی۔ ان کا مقصد پارلیمنٹ میں معذور افراد کے لیے بل لانا تھا۔ جاوید عابدی دونوں ٹانگوں سے معذور ہونے کے باوجود تمام عمر معذوروں کے حقوق کے لیے لڑتے رہے ۔[4]
خدمات
ترمیمجاوید عابدی کے درخواست دائر کرنے پر ہی بھارتی عدالت عظمی نے پولنگ بوتھوں پر معذوروں کے لیے ماحول سازگار بنانے کا حکم جاری کیا تھا۔ ان کی مہم کے نتیجے میں لال قلعہ، قطب مینار اور ایسی دوسری تاریخی عمارتوں پر وہیل چیئر ریمپ بنائے گئے۔ علاوہ ازیں جاوید سائن لینگویج (اشاروں کی زبان) کو آفیشل درجہ دلانے، معذوروں سے وابستہ ڈیوائسوں کو جی ایس ٹی (جنرل سیل ٹیکس) سے استثنا دلانے، تعلیم، روزگار اور دیگر کاموں میں مصروف رہے۔ عابدی کی تنظیم کی کاوشوں کے بعد سول سروسز کے امتحانات میں معذوروں کا کوٹا یقینی بنایا گیا۔[4]
وفات
ترمیمجاوید عابدی کی اتوار 4 مارچ، 2018ء کو وفات ہوئی۔ [5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Demand made for legal recognition of sign language، ہندوستان ٹائم، 4 دسمبر 2010
- ↑ Disabled demand change in mindsets، دی ٹائمز آف انڈیا، 3 دسمبر 2010
- ^ ا ب "Javed Abidi Profile at 'Ashoka: Innovators for the Public'"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 مارچ 2018
- ^ ا ب https://www.qaumiawaz.com/news/javed-abdi-led-to-rest
- ↑ "Tributes paid to India disability activist"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 2018-03-05۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2018