جاکھی بندر قلعہ انگریزی (Jakhi Bandar Fort) سندھ پاکستان کے ضلع ٹھٹہ کی تحصیل میرپور ساکرو میں بحیرہ عرب میں ایک جزیرے پر واقع ہے۔ یہ بندر گاھ اور قلعہ عہد وسطی کا شاہکار ہے۔ میرپور ساکرو کے لیٹ شہر سے 5 کلومیٹر مغرب میں دریا پیر پورٹ سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر مغرب کی طرف سمندر کے اندر جزیرے پر موجود ہے۔ یہ قدیم زمانے میں سندھ کی دنیا سے تجارت کا مرکزی بندر گاھ اور قلعہ تھا۔ گمان غالب ہے کہ یہ پہلے سمندر کے ساحل پر تھا مگر بعد میں سمندر نے اسے گھیر لیا اور اب جزیرے پر ہے۔ البیرونی اور ابن بطوطہ نے اسے لاہوری یا لاہری بندر کہا تھا۔ یہ زمانہ 9 يا 10 عیسوی کا تھا جو البیرونی نے اسے لاہوری بندر کہا تھا۔ مگر قلعہ اور بندر پہلے سے ہی موجود ہوگا۔ کیوں کہ البیرونی نے اس کا عروج دیکھا تھا۔اب مقامی طور پر جو جاکی یا جاکھی بندر سے مشہور ہے یہ اصل میں لاڑی بندر ہے۔ سندھ کے ڈیلٹا کو لاڑ کہتے ہیں۔ لاڑی کا تلفظ البیرونی اور ابن بطوطہ نے لاہوری نکالا اور دوسرے محققوں نے اسے لاہری کہا۔ مگر یہ لاڑی بندر گاھ ہے جو دیبل، بنبھور کے قریبی سمندری علاقے میں واقع ہے۔ جزیرے پر دو قسم کے آثار ہیں۔ ایک قلعہ کے آثاراور دوسرا قلعہ کے باہر رہائشی کے آثار ہیں، محققین نے لکھ ہے کہ اس جگہ دکانیں تھیں۔ رہائش کے قریب بھی دفاعی برج ہیں۔ قلعہ دو ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ قلعہ کا دروازہ مشرق میں ہے جس پر دو دفاعی برج ہیں اور ہر کونے پر ایک ایک دفاعی برج ہے۔ قلعہ کی شمال، مغرب اور جنوب والی دیوار کہ درمیان بھی دفاعی برج ہیں۔ قلعہ کے اندر بھی رہائشی آثار ہیں۔ قلعہ کی دیواریں 5 سے 6 فٹ چوڑی ہیں۔ قلعہ کی دیواریں سرخ رنگ کی پکی اینٹوں سے تعمیر کی گئی ہیں۔ چھوٹی اینٹوں پر برہمی یا اس وقت میں رائج دوسرے قدیم رسم الخط سے تحریریں نقش ہیں۔ جس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ یہ قلعہ اور بندر گاھ اسلامی دور سے پہلے تعمیر کیا گیا تھا اور بعد میں اسلامی دور میں 1600 عیسوی تک مختلف ادوار میں حکمران بسے اور آثار چھوڑے۔[1][2][3][4]

حوالہ جات

ترمیم