صبیح الدین احمد
سندھ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے جج۔ انیس سو انچاس میں حیدر آباد میں جنم لینے والے جسٹس صبیح الدین احمد 28 اپریل 2000ء کو سندھ ہائی کورٹ کے جج مقرر ہوئے اور 5 اپریل 2005ء میں انھوں نے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالا۔ ان کا تعلق ملک کے سیاسی اور ادبی گھرانے سے تھا۔
صبیح الدین احمد | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
منصفِ اعظم سندھ عدالت عالیہ | |||||||
مدت منصب 5 اپریل 2005ء – 3 نومبر 2007ء | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1949ء حیدرآباد |
||||||
تاریخ وفات | 19 اپریل 2009ء (59–60 سال) | ||||||
شہریت | پاکستان | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ پنجاب | ||||||
پیشہ | منصف ، وکیل | ||||||
درستی - ترمیم |
جسٹس صبیح الدین احمد ان جج حضرات میں شامل تھے جنھوں نے 3 نومبر دو ہزار سات کو سابق فوجی صدر جنرل پرویز مشرف کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد عبوری آئین یعنی پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کر دیا تھا اور اس طرح دیگر ججوں کی طرح انھیں بھی معزول کر دیا گیا۔ معزول ہونے سے پہلے وہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔ بعد ازاں سابق انھیں ستمبر دو ہزار آٹھ میں سپریم کورٹ میں تعینات کیا گیا اور انھوں نے سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے ستمبر 2008ء میں حلف اٹھایا تھا۔ 19 اپریل 2009ء کو دماغ کی شریان پھٹ جانے کی وجہ سے کراچی میں انتقال ہوا۔