جلال الدین التونسی
جلال الدین التونسی کا نام ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد داعش کے نئے سربراہ کے طور پر سامنے آیا ہے۔ جلال الدین التونسی کا اصلی نام محمد بن سالم العیونی ہے۔ وہ 1982ء میں تیونس کے ساحلی صوبے سوسہ کے علاقے مساکن میں پیدا ہوا۔ 90ء کی دہائی سے وہ فرانس ہجرت کر گیا۔ تیونس میں انقلاب کے بعد 2011ء میں وہ وطن واپس آ گیا لیکن اس سے پہلے وہ فرانسیسی شہریت حاصل کر چکا تھا۔ اس کے بعد وہ لڑائی میں شرکت کے لیے شام چلا گیا۔ 2014ء میں اس نے داعش تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔ جلد ہی ابو بکر البغدادی کے قریب سمجھے جانے والے تنظیم کے اہم ترین کمانڈروں میں شامل ہو گیا۔ اسے پہلی بار 2014 میں شام اور عراق کے درمیان میں سرحدی رکاوٹوں کو ختم کرنے والے داعش کے ارکان کی وڈیو میں دیکھا گیا۔ لیبیا میں داعش کے گڑھ سرت میں لیبیائی اسپیشل فورس اور امریکی فضائی حملوں کے بعد ابوبکر البغدادی نے گذشتہ برس التونسی کو لیبیا میں داعش کا امیر مقرر کر دیا۔ جس کی وجہ التونسی کی صلاحیت اور شمالی افریقا میں بعض شدت پسند تنظیموں کے ساتھ اٴْس کے اچھے تعلقات تھے۔۔[1]
جلال الدین التونسی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1982ء (عمر 41–42 سال) |
شہریت | تونس فرانس |
عملی زندگی | |
پیشہ | دہشت گرد |
درستی - ترمیم |
مزید دیکھیے
ترمیمویکی ذخائر پر جلال الدین التونسی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |