جمرہ (حج)
کنکری یا چھوٹی ٹھیکری، لوازم حج میں سے ہے۔ مکہ کے قریب وادئ منی میں تین ڈھیر ہیں جنہیں جمرۃ الاولی، جمرہ الوسطی اور جمرۃ الکبری کہتے ہیں۔ یہ سب قریب قریب ہیں۔ پہلے دو کے گرد پتھر کے ستون ہیں اور تیسرے کے گرد دیوار ہے۔ حاجی 10 ذی الحجہ کو عرفات سے واپس ہوتے ہوئے جمرۃ الکبری پر سات سات کنکریاں مارتے ہیں اس کے علاوہ 11، 12، 13، کو تینوں ڈھیروں پر سات سات کنکریاں پھینکتے ہیں اور ہر دفعہ تکبیر کہنا ضروری ہوتا ہے۔ حج دراصل سنت ابراہیمی ہے اور روایت ہے کہ جمرہ وہ مقامات ہیں جہاں شیطان حضرت اسماعیل کو بہکانے آیا تھا۔ اور انھوں نے اس کو پتھر مار کر بھگا دیا تھا۔ یہ واقعہ تین مرتبہ پیش آیا اور آپ نے تینوں مرتبہ اس کو بھگا دیا۔ وہی سنت آج تک چلی آتی ہے۔ جمرۃ الکبری کو بڑا شیطان کہا جاتا ہے۔ اس رسم حج کا ذکر قرآن شریف میں نہیں ہے۔ البتہ احادیث میں موجود ہے۔ کنکریاں پھینکنے کی رسم عربوں میں اسلام سے پہلے بھی تھی۔