مقام عرفہ یا عرفات، مکہ مکرمہ کے جنوب مشرق میں جبل رحمت کے دامن میں واقع ہے۔ جہاں وقوف عرفات جیسا حج کا بنیادی رکن ادا کیا جاتا ہے۔ یہ میدان مکے سے تقریباً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

جبل رحمت، عرفات

عرفات سال کے 354 دن غیر آباد رہتا ہے اور صرف ایک دن کے 8 سے 10 گھنٹوں کے لیے (9 ذی الحج) ایک عظیم الشان شہر بنتا ہے۔ یہ 9 ذی الحج کی صبح آباد ہوتا ہے حاجى يهاں دو نمازيں ادا کرتے ہیں اور غروب آفتاب کے ساتھ ہی اس کی تمام آبادی رخصت ہو جاتی ہے اور حجاج ایک رات کے لیے مزدلفہ میں قیام کرتے ہیں۔ دور جاہلیت میں قریش نے حرم سے متعلق دیگر بدعات کے علاوہ مناسک حج سے وقوف عرفات کو بھی خارج کر دیا تھا۔ قبل از اسلام دیگر لوگ تو عرفات تک جاتے تھے لیکن قریش مزدلفہ سے آگے نہ بڑھتے تھے اور کہتے تھے کہ ہم اہل حرم ہیں اس لیے حرم کی حدود سے باہر نہیں نکلیں گے لیکن نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم حجۃ الوداع کے موقع پر ارشاد خداوندی کے تحت عام لوگوں کے ساتھ خود بھی عرفات تک گئے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. سفرنامہ ارض القرآن، سید ابو الاعلٰی مودودی صفحہ 121