وجہ تسمیہ

ترمیم

مہرہ بتی کو کہتے ہیں اور چونکہ مختلف جواہرات کو محلول کر کے بتی کے مانند بنا لیا جاتا ہے لہٰذا اِس کو جواہر مہرہ کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

ترمیم

جواہر مہرہ حرکات قلب کی بے نظمی اور قلب کے ضعف کو دور کرنے کی بے مثل دواء ہے۔ علاوہ ازیں مفرح و مقوی اعضاء رئیسہ اور جسم کے عام ضعف کو دور کرتا ہے۔ صرع اور اختلاج کے دوروں میں مفید ہے۔

جزءِ خاص

ترمیم
جواہرات

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

ترمیم
یاقوت رمانی ،یشب سبز، فیروزہ نیشاپوری،عقیق یمنی ،زمرد پکھراج، مروارید ناسفتہ، زہر مہرہ خطائی طباشیر کبود، بسد احمر کہربائے شمعی، شاخ مرجان، لاجورد مغسول، سندروس، ہر ایک 10 گرام۔ ورق طلاء ،ورق نقرہ 5۔ 5 گرام عرق کیوڑہ، عرق بید مشک حسب ضرورت لے کر اُس میں پندرہ روز کھرل کریں اور بتی کی شکل کا بنا کر محفوظ کر لیں۔ 

مقدار خوراک

ترمیم

50 تا 75 ملی گرام ہمراہ دواء المسک معتدل جواہر والی۔ [1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم

[2][3][4][5][6]

  1. کتاب دستور المرکبات صفحہ 86
  2. "دستور المرکبات ( اوّل) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 16 اپریل 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  3. "دستور المرکبات ( دوّم) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 28 مئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  4. "دستور المرکبات ( سوّم) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 14 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  5. "دستور المرکبات ( چہارم) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 22 مئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  6. کتاب دستور المرکبات

بیرونی روابط

ترمیم