جیوارا البديری
جیوارا البديری ایک فلسطینی صحافی اور الجزیرہ کے رپورٹر ہیں۔[2][3][4]
جیوارا البديری | |
---|---|
(عربی میں: جيفارا اسحق أحمد البديري) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1976ء (عمر 47–48 سال) یروشلم |
شہریت | ریاستِ فلسطین |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ یرموک |
تخصص تعلیم | صحافت |
تعلیمی اسناد | بیچلر |
پیشہ | صحافی |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
نوکریاں | الجزیرہ [1] |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمجیوارا البديری 1976 میں یروشلم میں پیدا ہوئی تھی۔ انھوں نے یرموک یونیورسٹی سے صحافت اور ماس مواصلات میں بی اے کی ڈگری حاصل کی۔[5]
گرفتاری
ترمیمجیوارا کو 5 جون 2021 کو اسرائیلی قابض فوج نےشیخ جراح کے پڑوس میں دھرنے کی کوریج کے دوران گرفتار کیا تھا ، اس پر ان کے کیمرا مین نبیل مزاوی کے ساتھ حملہ کیا گیا تھا۔ 15 دن تک شیخ جراح میں داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے اسی دن رہا کر دیا گیا۔[6][7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://quebecnewstribune.com/news/israeli-police-arrested-al-jazeera-reporter-in-east-jerusalem-israeli-palestinian-conflict-news-14284/
- ↑ "Interview with Givara Al Budeiri Al Jazeera's Palestinian Journalist"۔ 06 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2021
- ↑ وهبي زاهي (2010)۔ مرئي مكتوب۔ ISBN 978-9953877891
- ↑ "Che Guevara, for some an Intifada hero"۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2021
- ↑ "جيفارا البديري"۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2021
- ↑ "Israeli police arrest Al Jazeera journalist in Sheikh Jarrah"۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2021
- ↑ "Israel releases detained Al Jazeera journalist"۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2021