جیوارا البديری ایک فلسطینی صحافی اور الجزیرہ کے رپورٹر ہیں۔[2][3][4]

جیوارا البديری
(عربی میں: جيفارا اسحق أحمد البديري ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1976ء (عمر 47–48 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
یروشلم  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستِ فلسطین  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ یرموک  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم صحافت  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بیچلر  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ صحافی  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں الجزیرہ[1]  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

جیوارا البديری 1976 میں یروشلم میں پیدا ہوئی تھی۔ انھوں نے یرموک یونیورسٹی سے صحافت اور ماس مواصلات میں بی اے کی ڈگری حاصل کی۔[5]

گرفتاری ترمیم

جیوارا کو 5 جون 2021 کو اسرائیلی قابض فوج نےشیخ جراح کے پڑوس میں دھرنے کی کوریج کے دوران گرفتار کیا تھا ، اس پر ان کے کیمرا مین نبیل مزاوی کے ساتھ حملہ کیا گیا تھا۔ 15 دن تک شیخ جراح میں داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے اسی دن رہا کر دیا گیا۔[6][7]

حوالہ جات ترمیم

  1. https://quebecnewstribune.com/news/israeli-police-arrested-al-jazeera-reporter-in-east-jerusalem-israeli-palestinian-conflict-news-14284/
  2. "Interview with Givara Al Budeiri Al Jazeera's Palestinian Journalist"۔ 06 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2021 
  3. وهبي زاهي (2010)۔ مرئي مكتوب۔ ISBN 978-9953877891 
  4. "Che Guevara, for some an Intifada hero"۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2021 
  5. "جيفارا البديري"۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2021 
  6. "Israeli police arrest Al Jazeera journalist in Sheikh Jarrah"۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2021 
  7. "Israel releases detained Al Jazeera journalist"۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2021