جیونی بندرگاہ خلیج گوادر کے دائیں کنارے واقع ہے۔
بیس میل شمال مغرب سے ایرانی بلوچستان کی سرحد شروع ہوتی ہے۔ جہاں جدگال قبائل آباد ہیں۔ سردار جیون خان جدگال کا صدر مقام ہونے کی مناسبت سے ان کا نام جیونی پڑ گیا۔ جیونی، بلوچستان کی موزوں ترین بندرگاہ ہے۔ بڑے بڑے جہاز یہاں لنگر انداز نہیں ہو سکتے لیکن ماہی گیر کشتیوں کے لیے ساحل بلوچستان پر یہ محفوظ ترین ٹھکانہ ہے۔

شکار کے خاص موسم، آڑنگا میں کراچی اور خلیج فارس کی دوسری بندرگاہوں سے ماہی گیر یہاں آکر کھر ماہی یعنی کاڈ کا شکار کرتے ہیں۔ کلمت بندرگاہ کے مغرب میں گزدان کی مشہور چراگاہ ہے، جہاں ایک خاص قسم کی گھاس بکثرت اُگتی ہے اور مقامی آڑنگا کے دنوں میں خشکی سے آنے والی شمالی ہوائیں اس گھاس کا بیج سمندر میں پھیلا دیتی ہیں جو کچھ مچھلیوں کی من بھاتی خوراک ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ مچھلیاں غول در غول سمندر کے اس حصے میں آپہنچتی ہیں اور انھیں شکار کرنے کے لیے ماہی گیروں کے جتھے ادھر اُمنڈ آتے ہیں۔ سُر بندرگاہ بلوچستان کی جنوبی پٹی پر ساحل مکران، بحیرہ عرب کے ساتھ 754 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. پاکستان کی سیر گاہیں شیخ نوید اسلم