حاجی محمود ہالائی
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
یہ ایک یتیم صفحہ ہے جسے دیگر صفحات سے ربط نہیں مل پارہا ہے۔ براہ کرم مقالات میں اس کا ربط داخل کرنے میں معاونت کریں۔ |
8 مارچ 1908ء کو ہالا کے مشہور شاعر حاجی اسحاق میمن کے یہاں پیدا ہوئے اور پرائمری تک تعلیم تعلقہ ھالا ہی میں حاصل کی۔ 1921ء میں تحریک خلافت میں انھوں نے سرکاری اسکول کا بائیکاٹ کیا ،حاجی محمود ہالائی اپنے بڑے بھائی حاجی ہاشم کے ہمراہ ہالا اور گرد و نواح کے اجتماعات میں غزل خوانی کرتے اور ترکوں کی امدادکیلئے ،انگورا اور سمرنا فنڈ کے لیے چند ہ جمع کیا کرتے اور شاہ عبد اللطیف بھٹائی ،پیر بلا ولی اور دوسرے میلوں میں تحریک کے کا ر کنوں مولوی حکیم محمدقاسم ٹنڈوجام والے اور قاضی محمد نوبشاہ والے کے ساتھ تبلیغی جلسوں میںجاتے رہے وہ 1926ء میں صحافت سے منسلک ہوئے ،پہلے شکار پور کے ہفت روزہ الحنیفہ اور بعد میں جیکب آباد کے ہفتہ روزہ سندھ گزٹ کے ایڈیٹر مقر رہوئے پھر انھوں نے کراچی میں روزنامہ الوحید میں کچھ عرصے ملازمت کی ،وہاں سے وہ میر پور خاص چلے آئے اور مسلمان اخبار کے ایڈیٹرمحمد ہاشم مخلص کے اصرار پر ملازمت اختیار کی حاجی محمود ہالائی نے 1928ء میں میرپورخاص سے اپنا ماہوار رسالہ غالب جاری کیا۔ جبکہ1942ء میں حاجی محمود ہالائی نے میرپور خاص سے اپنا ہفتہ روزہ اخبار ہمدرد جاری کیا جو آج تک باقاعدگی سے شائع ہورہاہے۔ 1954ء میں حاجی صاحب نے سندھ میں حیدر بخش جتوئی کی قیادت میں ہاریوں کے حقوق کے حصول کے لے چلنے والے ہاری تحریک میں اپنے اخبار ہمدر کے ذریعہ ترجمانی کاحق ادکیا،تقریباً 30سال تک سیاست اور تحریک آزادی کے سرگرم کارکن رہے ،1956ء میں وہ عملی طور پر سیاست کو خیرباد کہہ کرصحافیانہ سرگرمیوں میں مشغول ہو گئے، آپ انجمن مدیران جراعد سندھ کے پریس سیکریٹری ڈسٹرکٹ نیوز پیپر ایڈیٹرز ایسوسی ایشن تھرپارکر کے رکن بھی رہے، ان کو پریس اور اخبار کا بانی کہنا بے جا نہ ہوگا۔ اس کے علاوہ حاجی صاحب نے اپنے آبائی شہر ہالہ میں 1982ء میں ہالہ پرنٹنگ پریس قا ئم کر کے ہالہ کے شہریوں کی دیرینہ خواہش پوری کی مرحوم ہالائی صاحب ایک بااصول مخلص اور سادگی پسند انسان تھے سب سے بڑھ کر وہ محب وطن اور سچے مسلمان تھے، آپ کی قومی، علمی، ادبی، ثقافتی اور صحافتی خدمات نئی نسل کے لیے مشعل راہ ہیں۔ حاجی محمود ہالائی نے 30 اکتوبر 1983ء کو 75 سال کی عمر میں اپنے آبائی شہر نیا ھالا میں وفات پائی۔ حاجی محمود ہالائی کی گرانقدر خدمات کے اعتراف کے طور پر میرپور خاص بلدیہ کی جانب سے ایوب نگر روذ کا نام حاجی محمودہالائی روڈ اور میونسپل کمیٹی ہالہ کی جانب سے کورٹ روڈ کا نام بھی حاجی محمود ہالائی روڈ رکھا گیا ہے۔