حارث بن نبہان شہدائے کربلا میں سے ہیں ۔ آپ کے والد حضرت حمزہ بن عبد المطلب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے غلام تھے۔ نبہان ایک بہادر شخص تھا جن کا انتقال حضرت حمزہ کی شہادت کے دو سال بعد ہوا۔[1] اس لحاظ سے حارث نے حضرت رسول اللہ کو درک کیا ہے۔[2]

حارث بن نبہان نے حضرت علی علیہ السلام اور حضرت امام حسن کا ساتھ دیا اور حضرت امام حسین علیہ السلام کے ساتھ کربلا میں آئے اور عاشورا کے دن پہلے حملے میں شہید ہوئے۔[3] حارث بن نبہان کے نام سے بصرہ کا رہنے والا ایک محدث بھی گذرا ہے وہ کربلا میں شہید ہونے والے حارث بن نبہان کے علاوہ ایک اور شخصیت کا نام ہے۔[4]

مآخذ

ترمیم
  • حسینی حائری شیرازی، سید عبد المجید، 1345ق، زمزم ہدایت، قم.
  • جمعی از نویسندگان، مع الركب الحسینی، تحسین، قم، 1386ش، چاپ دوم.
  • ذہبی، شمس الدین، تاریخ الاسلام و وفیات المشاہیر و الاعلام، دارالکتاب العربی، بیروت، 1409ق، چاپ دوم.
  • سماوی،إبصار العین فی أنصار الحسین، دانشگاه شہید محلاتی، قم، اول، 1419 ق.

حوالہ جات

ترمیم
  1. ذخیرة الدارین، شیرازی، ص:472
  2. مع الركب الحسینی، ج‌4، ص:204
  3. ابصار العین، سماوی، ص98
  4. تاریخ الإسلام، ذہبی، ج‌10، ص:108

سانچے

ترمیم