حافظ ابو بكر بزار
حافظ ابو بكر البزار مسند البزار کے مصنف ہیں۔
حافظ ابو بكر البزار | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 820ء کی دہائی بصرہ |
وفات | سنہ 905ء (84–85 سال)[1][2] رملہ، اسرائیل |
شہریت | دولت عباسیہ |
عملی زندگی | |
استاد | سلیمان ابن احمد ابن الطبرانی |
نمایاں شاگرد | سلیمان ابن احمد ابن الطبرانی |
پیشہ | الٰہیات دان ، محدث |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | علم حدیث |
کارہائے نمایاں | مسند بزار |
درستی - ترمیم |
مکمل نام
ترمیمپورا نام احمد بن عمرو بن عبد الخالق ابو بكر البزار ہے
حالات زندگی
ترمیمحافظ الحديث۔بصرہ کے باشندہ تھے رملہ میں سکونت اختیار کی اور وہیں وفات پائی حافظ حدیث نہایت راست گو اور ثقہ تھے ان کو اپنے حافظہ پر بھروسا تھا اور الفلاس بندار اور دوسرے لوگوں سے حدیث روایت کی اور ان سے عبد الباقی بن قانع، ابو بکر الختلی اور عبد اللہ بن الحسن وغیرہ نے روایت کی آخر عمر میں اپنے علم کو پھیلاتے ہوئے اصفہان شام اور اطراف شام کا سفر کیا
تصنیف
ترمیمتصانیف میں المسند الکبیر المعلل جس کا نام انھوں نے البحر الزخار رکھا اس میں وہ صحیح اور غیر صحیح احادیث کی وضاحت کرتے ہیں
وفات
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/99710 — بنام: Abū Bakr Aḥmad ibn ʻAmr Bazzār
- ↑ سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp00292851 — بنام: Aḥmad Ibn-ʿAmr al- Bazzār
- ↑ میزان الاعتدال، جلد اول، صفحہ 188مکتبہ رحمانیہ اردو بازار لاہور