حامد حسن امروہی ایک ہندوستانی دیوبندی حنفی عالم تھے۔

پیدائش

ترمیم

ولادت 8رمضان 1329ھ میں ہندوستان کے صوبہ اترپردیش کے قدیم و تاریخی شہر امروہہ کے محلہ چاہ ملا امان میں ہوئی

تعلیم

ترمیم

اپنے والدزاہد حسن امروہی کی زیر نگرانی مدرسہ ٹانڈہ میں حاصل کی،بعدہ مدرسہ چلہ امروہہ میں منشی عبد الشکور صدیقی سے فارسی اور مولانا قمر الدین سہسپوری سے عربی درسیات پڑھیں نیز مولانا فضل احمد صدیقی و مولانا انوار الحق صاحب سے درس نظامی کی اعلی کتابیں اسی مدرسہ میں پڑھیں اور مدرسہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروہہ میں مولانا رضا حسن صاحب سے دورہ حدیث پڑھ کر سند فراغت حاصل کی[1]

تدریس

ترمیم

فراغت کے بعد مدرسہ اجھاری میں مدرس و مبلغ مقرر ہوئے ،ایک سال بعد مدرسہ چلہ امروہہ میں مدرس ہوکر آئے کچھ عرصہ بعد مدرسہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروہہ میں مدرس مقرر ہوئے اور درس نظامی کی اعلی کتب کا درس دیا۔[1]

دیگر امور

ترمیم

1965ء سے رام پور میں حکیم سلطان احمد صاحب امروہوی کے دوا خانہ میں سات سال تک مینیجر دواخانہ کی حیثیت سے کام کیا۔[1]

اہتمام

ترمیم

1371ھ میں مولانا اعجاز حسنین صاحب مہتمم مدرسہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروہہ نے امروہہ بلا کر مدرسہ کا نائب مہتمم بنایا ،1406ھ م 1986ء میں مولانا اعجاز حسنین صاحب کی مہتمم مدرسہ کی وفات کے بعد مہتمم مقررر ہوئے[1]

خدمات

ترمیم

مدرسہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروہہ کی ترقی و بقا میں جد و جہد کے ساتھ نمایاں خدمات انجام دیں ،امروہہ کی عید گاہ کی ترقی و توسیع میں بھی نمایا ں کام کیے [1]

اخلاف

ترمیم

اخلاف میں چار صاحب زادے پروفیسر محمد طارق حسن ،ڈاکٹر محمد ہاشم،مولوی محمد صادق حسن (ایم اے،بی ایڈ)اور مولوی قاسم حسن ہوئے [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث تذکرہ علماء امروہہ۔ صفحہ: 210 -211