حبقوق (عبرانی: חֲבַקּוּק، لغوی معنی «آغوش میں لینے والا») انبیائے بنی اسرائیل میں سے ایک نبی جو سات سو برس قبل از مسیح ہو گذرے ہیں۔ عہد عتیق کے بارہ صاحب کتاب انبیا میں سے آٹھویں نبی اور یروشلم میں یہودیوں کے مقدس ترین معبد کے سرپرست و نگہبان تھے۔

حبقوق
Russian icon of the prophet Habakkuk
حبقوق کی شبیہ
نبی
مزارتویسرکان، ایران
کاداریم، اسرائیل
تہوار15 جنوری (رومی کاتھولک؛ یونانی راسخ الاعتقاد)
2 دسمبر (مشرقی راسخ الاعتقاد)
منسوب خصوصیاتپیغمبر
کارہائے نمایاںکتاب حبقوق

زندگی

ترمیم

حبقوق کی تاریخ پیدائش و جائے ولادت کی معلومات اتنی واضح نہیں ہیں۔ زندگی کا عرصہ بھی دو آراؤں میں بٹا ہے۔ کچھ کہتے ہیں کہ وہ عہد سلطنت یہویاقیم 607 قبل مسیح اور بعض مورخین کے نزدیک وہ دور منسہ 642 قبل مسیح ہو گذرے ہیں۔ روایات کے مطابق ان کے والد کا نام یشوعا تھا اور ان کی والدہ شونامیت تھیں جو معبد سلیمان میں مذہبی سازنواز تھی۔[1]

مقام مدفن

ترمیم
 
تویسرکان ایران میں حبقوق سے منسوب مقبرہ۔
 
کاداریم، اسرائیل میں حبقوق سے منسوب قبر۔

حبقوق کی جائے تدفین کے متعلق بھی تضادات پائے جاتے ہیں۔ ایک روایت کے مطابق ان کی آخری آرام گاہ کاداریم اسرائیل میں ہے۔ جبکہ ایک دوسری روایت کے مطابق 590 قبل مسیح میں کلدہ کے بادشاہ بخت نصر نے یروشلم پر حملہ کر دیا اور بے شمار یہودی تہ تیغ کردیے اور تقریباً بیس ہزار افراد یہودیوں کے قیدی بنا کر کلدہ کے دار الحکومت بابل لے گیا۔ کہتے ہیں کہ حبقوق نبی بھی انہی قیدیوں میں شامل تھے اور ایک طویل عرصہ قید خانہ میں رہے۔ سائرس بادشاہ ایران نے 548 قبل مسیح میں کلدیوں پر حملہ کر دیا اور ان کے لشکروں کو شکست دے کر بابل پر قبضہ کر لیا۔ اور تمام یہودی قیدیوں کو آزاد کرنے کا حکم دیا۔ چنانچہ بابل کی اس قید سے رہائی کے بعد حبقوق نبی نے ایران کی طرف ہجرت کی اور تویسرکان یا رُود آور شہر میں مقیم ہو گئے۔ حبقوق نبی کی تویسرکان میں اس آرامگاہ کی گذشتہ صدیوں میں کئی بار تعمیر و تجدید کی گئی۔[2] یہ مقبرہ ایران کے قدیم ترین تاریخی آثار میں سے ہے اور یہودی اس کی زیارت کرنے کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔[3]

ایران ٹی وی پر دستاویزی فلم

ترمیم

اس سلسلے میں ایران ٹی وی پر ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی تھی۔ جس میں بتایا گیا کہ ان کے مزار سے قیمتی اور نایاب اشیاء چرانے کے لیے چوروں نے وہاں کھدائی کی تو جناب حبقوق نبی کا جسم ہزاروں برس گذرنے کے باوجود اسی طرح تر و تازہ تھا جیسے کوئی زندہ انسان سو رہا ہو۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مهدوی‌زادہ، علی۔ "انبیای بنی اسرائیل در ایران"۔ مطالعات اسلامی (فارسی میں): 187–200۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-01 {{حوالہ رسالہ}}: الوسيط غير المعروف |سال= تم تجاهله (معاونت) والوسيط غير المعروف |شمارہ= تم تجاهله (معاونت)
  2. "ایرنا - حرم حبقوق نبی (ع) نیمہ اول مهرماہ در تویسرکان باز گشایی می‌شود"۔ خبرگزاری جمهوری اسلامی۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-01 {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |کد language= تم تجاهله (معاونت)
  3. "زیارتگاه‌های یهودیان ایران"۔ Farci Farsi Persian Iranian Jewish Committee۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-01 {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |کد language= تم تجاهله (معاونت)
  4. "جنبش نت"۔ 2015-04-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-04