حبہ:عربوں کے سونے چاندی کے نظام اوزان میں ایک چھوٹا سا غیر معین وزن گیہوں یا جو کی طرف منسوب۔

  • یہ نظام(Troy Weight system)یا تراوی اوزان نظام کہلاتا ہے
  • اکثر عرب مصنفین کے مطابق حبہ وزن کی اکائی کا ساٹھواں1/60اور دانق کا 1/10(دانق عربی اوزان میں اکائی کا 1/6ہے)
  • لیکن بعض لوگوں کے اندازے کے مطابق اس کا وزن اکائی کے 1/48سے 1/72کے برابر ہے
  • گویا وزن کی اکائی کے حساب سے حبہ کا مفہوم بدلتا رہتا ہے مثلاً ایک حبہ چاندی کے وزن کا ہوتا ہے، ایک حبہ سونے کے وزن کاایک مثقال کا اور بعد کے زمانے میں درہم وغیرہ کا بھی رہا ہے
  • اگر یہ فرض کر لیا جائے کہ عربوں کے ہاں سونے چاندی کے اوزان کی سب سے قدیم اکائی مثقال4٫25 گرام کی تھی تو اسلام کے ابتدائی زمانہ میں حبہ کا وزن غالباً70،71 ملی گرام ہوگا
  • حبہ کے کسور اور اضعاف کے متعلق بھی مختلف بیان ملتے ہیں عام طور پر حبہ کو شعیر(جو) کے دو دانوں ارُز(چاول) کے چار دانوں یا خردل(رائی) کے سو دانوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے
  • دوسری طرف ایک قیراط کبھی چار حبے ہوتا ہے اور کبھی تین کا قسطنطنیہ میں چار حبے کا قیراط ہوتا ہے اور حبہ کا وزن50٫04 ملی گرام ہے سکوں میں اس کا وزن ذرا زیادہ ہے یعنی 50٫11 ملی گرام[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. دائرہ معارف اسلامیہ جلد 7 صفحہ857 جامعہ پنجاب لاہور