الحاج حبیب اللہ المعروف بلبل ولد محمد عمر خان 9 دسامبر 1927میں کابل شہر کے ایک متقی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں ہی والد کے شفقت سے محروم ہوئے۔ ایک بھائی کے ساتھ آپ کی پرورش نیک نیت ماموں "سلطان محمد" کی کوششوں سے ہوئی جو کابل کے مشهور صوفیوں میں سے ایک تھے۔ ابتدائی تعلیم حبیبیہ ہائی اسکول میں حاصل کیا اور اپنے ساتھی طلبہ کے ساتھ ملا محمود مدرسه میں مذہبی علوم اور اخلاقیات کی تعلیم جاری رکہا.

سوانح حیات ترمیم

تکمیل تعلیم کے بعد، ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت میں سرکاری ملازم کے طور پر مقرر ہوئے۔ آپ نے پلخمری ٹیکسٹائل کے اداری اور مالی کے مختلف شعبوں میں پوری ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ خدمات انجام دیا اور سال 1981 میں سرکاری خدمت سے ریٹائر ہوئے. کابل شہر میں جنگوں کی وجہ سے پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان ہجرت کر گئے اور ایبٹ آباد شہر میں بتاریخ 10 می 1997رحلت کر گئے۔

شعری لقب ترمیم

اپنی جوانی سے ہی فارسی شاعری کے شوقین رہے اور اپنے بڑے بھائی الحاج میرزا جمال الدین جو کابل شہر کے مشهور صوفیوں میں سے تھے "بلبل افغان" کا لقب اختیار کیا اور اس شعری لقب سے مشہور ہوئے۔ میرزا جمال الدین نہ صرف شعر و ادب کے میدان میں بلکہ قرآن کی تعلیم و تفسیر میں بھی آپ کو حوصلہ افزائی کرتے تھے۔  

سرکاری اور شخصی سفر ترمیم

ایران، ہندوستان، پاکستان اور سعودی عرب کے سرکاری اور شخصی سفروں کے ساتھ افغانستان کے بہت سے صوبوں کا دورہ کیا اور فطرت کی خوبصورتی اور اس کی سرزمین کے لوگوں کی ثقافت کا زیادہ تر شعرمیں ذکر کیا ہے۔

ذکر حق ترمیم

جوانی سے قرآن پاک کی تلاوت کا بہت شوقین تھا اور ہر ماہ ختم قرآن مجید کیا کرتے تھے۔ تلاوت کی فضیلت سے مستفید ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں اور نواسوں کو اس کی تعلیم و تفسیر کرتے تھے۔

دیوان بلبل ترمیم

دیوان بلبل میں غزلیات، رباعیات، مخمسات، مناجات اور مثنوی شامل ہیں۔ کهانی کی شکل میں چھپنے والی مثنویات ذیل میں درج ہیں۔

  1. پاکبازان
  2. بدخشان
  3. چهل دزد
  4. دخت شاه در کلبه گدا
  5. عظیم محبت
  6. مدرسه عشق
  7. نمک دوستی
  8. صیاد در دام عشق

حوالہ جات ترمیم

  • دیوان بلبل، نجیب اللہ ہنرور اور فہیم ہنرور، پہلا ایڈیشن

بیرونی لنک ترمیم