سید حبیب اللہ محمد بن ہاشم موسوی خوئی ( 1265ھ - 1326ھ )۔ وہ ایک ایرانی (آذری) شیعہ عالم، فقیہ اور مصنف تھے ، ان کی ابتداء کھوئی شہر سے ہوئی، جس کے لوگ آذری زبان بولتے ہیں۔ وہ کتاب نہج البلاغہ کے شرح کرنے والوں میں سے ایک ہونے کی وجہ سے مشہور تھے۔ [1]

حبيب الله الخوئي
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1849ء (عمر 174–175 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خوی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام وفات تہران   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ خوئی شہر میں پیدا ہوئے، پھر حسین ترک اور علی بن خلیل طہرانی کے ساتھ طالب علم بننے کے لیے نجف چلے گئے اور اپنی زندگی کے آخری ایام میں تہران تشریف لے گئے، اور وہیں 1326ھ میں وفات پائی۔[2]

تصانیف

ترمیم
  • منهاج البراعة في شرح نهج البلاغة. يقع هذا الكتاب في زهاء ثمانية مجلدات.
  • ترجمة نهج البلاغة. ترجمة فارسية لكتاب نهج البلاغة.[3]
  • حاشية القوانين. حاشية على بعض أبواب كتاب القوانين.
  • منتخب الفن في حجة القطع والظن.
  • إحقاق الحق في تحقيق المشتق.
  • الجنة الواقية. هذا الكتاب مُخصّص في أدعية نهار شهر رمضان مع شرحها.

ذرائع

ترمیم
  • أعيان الشيعة. محسن الأمين، طبع بيروت - لبنان، تاريخ الطبع مفقود، منشورات دار التعارف.
  • الذريعة إلى تصانيف الشيعة. آغا بزرگ الطهراني، طبع بيروت - لبنان، تاريخ الطبع مفقود، منشورات دار الأضواء.

حوالہ جات

ترمیم
  1. محسن الأمين۔ أعيان الشيعة - ج4۔ صفحہ: 561۔ 15 ديسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. علي التبريزي۔ مرآة الكتب۔ صفحہ: 481۔ 18 مايو 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. آغا بزرگ الطهراني۔ الذريعة إلى تصانيف الشيعة - ج4۔ صفحہ: 145۔ 15 ديسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ