حبیب بن ابی ثابت، آپ کوفہ کے ثقہ تابعی، فقیہ ، محدث اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ایک ہیں۔آپ کی وفات سنہ 119 ہجری میں ہوئی۔

حبيب بن أبي ثابت
معلومات شخصية
اسم الولادة حبيب بن أبي ثابت
الوفاة 119ھ

کوفہ  تعديل قيمة خاصية (P20) في ويكي بيانات
الإقامة کوفہ  تعديل قيمة خاصية (P551) في ويكي بيانات
کنیت أبو يحيى
اللقب الأسدى مولاهم الكوفى
الحياة العملية
الطبقة من التابعين، طبقة الحسن البصري
پیشہ مُحَدِّث،  فقیہ،  ومفتي  تعديل قيمة خاصية (P106) في ويكي بيانات

سیرت

ترمیم

حبیب بن ابی ثابت، آپ کا نام قیس بن دینار ہے اور کہا جاتا ہے: قیس بن ہند۔آپ کی کنیت ابو یحییٰ الکوفی ہے، جو بنو اسد بن عبد العزہ کے غلام تھے۔آپ حدیث نبوی کے راوی ، ثقہ تابعی اور فقیہ تھے، محدثین کے گروہ نے ان سے روایت لی ہیں، علی بن المدنی نے کہا: "اس کے پاس دو سو کے قریب احادیث ہیں۔" وہ کوفہ کے فقہا میں سے تھے اور حماد بن ابی سے پہلے کوفہ کے مفتی تھے۔ ابوبکر بن عیاش المقری کہتے ہیں: "کوفہ میں تین لوگ تھے جن کے بعد چوتھا نہیں : حبیب بن ابی ثابت، حکم اور حماد، یہ تین لوگ فتویٰ دینے والے تھے اور کوئی نہیں تھا۔ لہذا کوفہ میں لوگوں کو حبیب سے علم حاصل کرنا چاہنے۔ آپ کی وفات ایک سو انیس میں ہوئی، جب کہ محمد بن سعد البغدادی نے کہا: ان کی وفات یوسف بن عمر کے دور حکومت میں ایک سو بائیس ہجری میں ہوئی۔ [1]

روایت حدیث

ترمیم

حضرت ابراہیم بن سعد بن ابی وقاص، الاغر ابی مسلم، انس بن مالک، ثعلبہ بن یزید الحمانی، حکیم بن حزام، ترمذی کہتے ہیں: اور میں نے ان سے نہیں سنا، جمیل بن عبد الرحمٰن اور زر بن عبد اللہ الحمدانی، وہ اپنے ہم عصروں میں سے ہیں اور ذکوان ابو صالح السمان، زید بن ارقم، زید بن وہب الجہنی، ابو عباس سائب بن فاروق المکی، سعید بن جبیر، سعید بن عبد الرحمٰن بن ابزی، ابو الشعشاء ، سلیم بن اسود المحاربی اور ابو وائل شقیق بن سلمہ اسدی،ضحاک مشرفی، طاؤس بن کیسان۔ ، عاصم بن ضمرہ سلولی، عامر بن واثلہ، عبد اللہ بن بابہ، ابو عبد الرحمن عبد اللہ بن حبیب سلمی، عبد اللہ بن عباس، عبد اللہ بن عمر بن الخطاب اور عروہ بن الزبیر،

جراح اور تعدیل

ترمیم

یحییٰ بن معین اور نسائی نے کہا: ثقہ۔ عجلی نے کہا: "تابعی ثقہ کوفی ہے۔" ابو زرعہ الرازی نے کہا: "اس نے ام سلمہ سے نہیں سنا۔" ابو حاتم الرازی نے کہا: "ثقہ اور قابل اعتماد، اس حدیث کو نہیں سنا۔ عروہ سے حیض میں مبتلا عورت کے بارے میں حدیث۔" امام ترمذی نے بخاری کی سند پر کہا: "انھوں نے عروہ بن الزبیر سے سماع نہیں کیا۔ اور امام ابن خزیمہ نے اپنی صحیح میں کہا: وہ مدلس تھا" اور ابن حبان نے کتاب الثقات میں ذکر کیا ہے۔ [2]

وفات

ترمیم

آپ نے 119ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. جمال الدين المزي (1980)، تهذيب الكمال في أسماء الرجال، تحقيق: بشار عواد معروف (ط. 1)، بيروت: مؤسسة الرسالة، ج. 5، ص. 358
  2. ابن حجر العسقلاني (1908)، تهذيب التهذيب، حيدر آباد: دائرة المعارف العثمانية، ج. 2، ص. 179