خانزادہ راجا حسن خاں میواتی ریاست میوات کے آخری حکمران تھے۔جو رانا سانگا کے ساتھ مل کر بابر کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔[1][2]ان کا تعلق راجپوتوں کی جادو بنسی گوت سے تھا[3] ان کی تاریخ آئین اکبری 1592ء سے لے کر 2021ء میں ہندی ناول خانزادہ جسے شری بھگوان داس مورووال جی نے تحریر کیا ہے میں درج ہے ، منتخب التواریخ ، کارنامہ راجپوتاں ، ارزنگ تجارہ، تاریخ فرشتہ ، طبقات اکبری ، خاناں میوات، سرتاج التواریخ ، انگریزی دور کے گزیٹئیرز ، سیٹلمنٹ رپورٹس ، سروے رپروٹس، مردم شماری رپورٹس تمام میں میوات کے خانزادہ جادوبنسی راجپوتوں کی تاریخ کی شہادت دیتے ہیں، افسوس تقسیم ہند اور قیام پاکستان کے بعد ایک تاریخ چور طبقے کے خود ساختہ مورخین ومحققین نے میوات اور میواتی کے پردے میں خانزادگان میوات کی تاریخ میں خود کو شامل کر کے زبر دستی معزز بننے کی کوشش کی ہے جس کی خانزادہ راجپوت برادری سختی سے مذمت کرتی ہے ، صارفین کو چاہیے کہ وہ معتبر ،غیر جانبدار مورخین کو پڑھیں اور تاریخ چوروں کی مذمت کریں' اور جس طرح قیام پاکستان کے بعد بہت سے شودر اور دیگر طبقے راجپوت بن بیٹھے ہیں اسی طرز پر شجرۂ سازی کے ذریعے قارئین کو گمراہ بھی کیا جارہا ہے، زمہ داری آزاد المعارف ویکیپیڈیا پر بھی ہے.

حسن خاں میواتی
 

معلومات شخصیت
مقام پیدائش الور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 1 مارچ 1527ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں خانوا کی جنگ   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

منسوب طبی ادارہ

ترمیم

حسن خان صاحب کی خدمات کے اعتراف میں شہید حسن خاں میواتی سرکاری کلیہ طب بنایا گیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. History Of Mewat - An Outline - Proquest
  2. https://daleel.pk/2017/05/25/44558[مردہ ربط]
  3. میو چھتری۔ https://www.indusbook.pk/shop/tareekmeo-chatri-%8C/  روابط خارجية في |publisher= (معاونت)